سرینگر//جمعتہ الوداع کی تقریبات کے سلسلے میں وادی بھر میں بڑے بڑے اجتماعات منعقد ہوئے جہاں لاکھوں فرزندان توحید نے اپنے خالق کے سامنے سرجھکاکر نماز اداکی جہاں وادی کے اطراف و اکناف سے لوگ آکر اس مقدس محفل میں حاضر ہوکر اپنے گناہوں کی بخشش طلب کی۔ اس دوران وادی میںسب سے بڑی تقریب درگاہ حضرتبل سرینگر میں منعقد ہوئی جبکہ دیگر مساجد ، خانقاہوں، زیارتگاہوں اور آستانوں میں بھی جمعتہ الوداع کے سلسلے میں خصوصی مجالس کا اہتمام کیاگیا جس دوران لوگ درودواذکار اور ختمات المظمات کی محفلوں میں محو رہے۔نمازِ جمعہ سے قبل مولوی ڈاکٹر کمال الدین فاروق نے فلسفہ رمضان اور جمعتہ الوداع کی فضیلت پر خطبہ دیاجبکہ نشاندہ ، متولی اور سجادہ نشین الحاج غلام محی الدین بانڈے بھی موجود تھے۔ سرینگر کے تاریخی خانقاہِ معلی میں جمعتہ الوداع پر فرزندان توحید کی ایک بڑی جمعیت نے شرکت کی۔ نمازِ جمعہ سے قبل مولانا ریاض احمد ہمدانی نے جمعتہ الوادع کی فضیلت پرخطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرآن مجید جو پیغمبر آخر زمانؐ پر نازل ہوا اور جو اللہ کی مقدس اور آخری کتاب ہے۔ یہ قرآن پاک پوری عالم انسانیت کی بقاء اور فرزندان توحید کیلئے ضابطہ حیات ہے۔اس موقعے پر فلسطینی عوام کیساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کیا اور عالم اسلام کی سربلندی ، عالمیت انسانیت کی باقاء اور ریاست کے لوگوں کی خوشحالی کیلئے دعا مانگی گئی۔مولانا ہمدانی نے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد کو شب قدر اور جمعتہ الوداع کے موقعے پر مقفل رکھنے کے حکومتی اقدامات کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہاکہ حکمران مسلمانوں کے دینی معاملات میں براہ راست مداخلت کی مرتکب ہورہی ہے ، جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ خانقاہِ حضرت صبور باب صاحبؒ بربرشاہ میں مولانا شوکت حسین کینگ، خانقاہ اکملیہ میںمولوی خورشید احمد قانگو، خانقاہِ شیخ ،ملا آخون رہنما ؒ میں سید محمد اشرف کاملی ، زیارت نقشبند صاحب ؒ میں پروفیسر طیوب کاملی، زیارت دستگیر صاحب میں حاجی سید نذیر احمد قادری ، زیارت مخدوم صاحب میں پیرزادہ حاجی علی محمد مخدومی ، میر سید یعقوب ؒ سونہ وار میں پیرزادہ محمد سعید قادری ، مسجد شریف سید منظور صاحبؒ میں عبدالحمید اور مسجد قاضی یار میں عالم الدین ڈاکٹر قاری حافظ مولوی لطیف احمد نے بھی خطاب کئے۔اس ضمن میں سرکاری سطح پر بھی انتظامات کئے گئے تھے تاکہ زائرین کو کسی بھی طرح کی مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ایک طرف اگرچہ تمام وادی کی مساجد میں جمعتہ الوداع کے سلسلے میں اجتماعات منعقد ہوئے تو دوسری طرف تاریخی جامع مسجد سرینگر کے منبر و محراب ایک مرتبہ پھر خامو ش رہے کیونکہ انتظامیہ نے جمعتہ الوداع پر جامع مسجد میں نماز اداکرنے کی اجازت نہیں دی ۔ درگاہ حضرتبل بل کے علاوہ جناب صاحب صورہ، آثار شریف پنجورہ شوپیاں، آستان عالیہ خانقاہ معلی سرینگر، آستان عالیہ سید صاحب سونہ وار، آستان عالیہ دستگیر صاحب خانیار، آستان عالیہ دستگیر صاحب امیراکدل کے علاوہ دیگر اہم عبادتگاہوں اور تمام ضلع ہیڈ کوارٹروں کی جامع مساجد میں بھی جمعتہ الوداع کے سلسلے میںبڑے بڑے اجتماعات منعقدہوئے ۔