گندو//معاون قیمِ جماعتِ اسلامی جموں وکشمیر مولانا غازی معین الاسلام نے کہا ہے کہ پورے عالم میں مسلمانوں کی پستی کی واحد وجہ قرآنی تعلیمات کو پسِ پشت ڈال کر دُنیادار اور عیش و عشرت کو ترجیح دینا ہے۔ جامع مسجد چنگا میںجماعتِ اسلامی بھلیسہ کے سالانہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ پورے عالم میں دوسری بڑی آبادی ، پچاس سے زائد ممالک میں حکومت ،تیل ودیگر معدنیات کے ذخائر ،فوج وہتھیار ہونے کے باوجود مسلمان قوم کو ذلیل مانا جاتا ہے اور اسے جگہ جگہ تشدد وظلم کا نشانہ بناجارہا ہے جس کی وجہ اس کے سوا کچھ نہیں ہے کہ ہم نے قرآنی تعلیمات کو پسِ پشت دیا ہے اور آخرت کی نہ ختم ہونے والی زندگی پر ہم دُنیا کی چند روزہ زندگی کو ترجیح دے رہے ہیں۔معاون قیم جماعت اسلامی جموں وکشمیر نے کہا اس پستی سے نکلنے کا راستہ عیش پرستی ، دنیا داری ومغربی تہذیب اپنانے میں نہیں بلکہ اسلامی تعلیمات کے مطابق زندگی گذارنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف قرآن پاک میں سود کا کاروبار کرنے کو اللہ تعالی وحضورﷺ کے خلاف اعلان جنگ قرار دیا ہے تو دوسری طرف پورے عالم میں مسلمان سود کا کاروبار کرکے دولت کمانے میں مصروف ہے جو کہ ایک لمحہ فکریہ ہے۔ معین اسلام نے کہا کہ جماعت اسلامی کا اس قسم کے اجتماع کرنے کا واحد مقصدیہی ہوتا ہے کہ پورے عالم کے مسلمان قرآن کو اپنا آئین ودستور بنا کراپنا یا جایا تاکہ دین ودنیا کی کامیابی یقینی ہو سکے۔انہوں نے مردو خواتین سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ اسلام وقرآن کریم ہو یانبوت و شرعی نظام یہ برابرمردوزن کے لئے ہے۔قیم جماعت نے خواتین سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ معاشرہ میں سدھار لانے و اسلامی دستور کے مطابق عملی زندگی گذارنے میں مائوں ، بہنو وبیٹیوں کو صحابیات کے نقشِ قدم پر چلنے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ پورے معاشرہ میں دین دار ماحول قائم ہوسکے ۔غازی معین اسلام نے کہاکہ قرآن سے دوری کی وجہ سے ہر طرف بد حالی ہے ،نہ گھروں میں سکون اور معاشرہ صاف ہے ۔انہوں نے امت مسلمہ پر زور دیا کہ وہ قرآن کے مطابق عملی زندگی گذاریں تاکہ دنیا و آخرت میں کامیابی پا سکیں۔ اس موقع پر جماعت کے ناظم شعبۂ سیاسیات ایڈوکیٹ زاہد میر نے میڈیانمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہ جب تک نہ حکومت معصوم لوگوں پر ظلم وتشدد کا رویہ بند کرے تب تک حالات میں سدھار نہیں آسکتا۔انہوں نے کہا کہ عوا م مسلہ کشمیر ایک متنازعہ مسئلہ ہے اور اس کا حل تمام لوگوں کی مرضی کے مطابق ہونا چاہیے ۔ انہوں نے اس اہم مسلہ کو حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مرکزی وریاستی سرکار کو چاہئے کہ بات چیت کا آغاز کرے کہ نہ صرف ہندوستان بلکہ پورے برصغیر کے لئے ایک اچھا قدم ثابت ہوگا۔گزشتہ دنوں یاتریوں پر پر ہوئے حملہ کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی ،آج بھی اور آگے بھی اسطرح کے تمام حملوں کی مذمت کریں اور کرتے رہیں گے۔ترجمان نے کہا کہ آج یہاں آنے کا مدعا و مقصد صرف انسانی وعادلانہ پیغامات پہنچانے آئے ہیں اور انسانیت کا پروگرام یہاں کے انسانوں تک پہنچانے آئے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام ہندو ومسلمان دونوں کے لئے ہے جس میں بھلائی ہے۔ اجتماع کے دوران امیر ضلع شیخ بشیر احمد ، امیر تحصیل مولوی غلام رسول بٹ ، آفتاب احمد کھوکھر، محمد آصف ملک ، غلام محمد نائک نے بھی مختلف موضوعات پر روشنی ڈالی جب کہ امتیاز بیگ و حافظ ارشاد نے تلاوت کلام پاک، عنائت اللہ زرگر ، شاہد بن شعیب ، لیاقت بٹ ومحمد کلیم نے نعت شریف پڑھیں۔وہیں ضیا ء پبلک اسکول صوتی کے ننھے منے بچوں نے قرآن سے متعلق نظم بزبان عربی ودعا پیش کی۔ جبکہ افتتاحی کلمات عبدالرشید مغلوب وشکریہ کی تحریک پرویز احمد خان نے پیش کی اور تقریب غازی معین اسلام کی دعا سے اختتام پذیر ہوا۔بشیر احمد ملک اور محمد ایوب ڈار نے نظامت کے فرائض انجام دئیے۔