سرینگر//سرگرم سیاست میں کودنے کی بناپرعدالت عالیہ کے سابق جج جسٹس حسنین مسعودی بدھ کو جموں کشمیرکی معروف شخصیات پر مبنی متفکر شہریوں کے گروپ کی رکنیت سے الگ ہوگئے۔ایک بیان میں متفکر شہریوں کے گروپ کے ترجمان نے سرگرم سیاست اورآنے والے لوک سبھاچنائو میں حصہ لینے کے پس منظر میں حسنین مسعودی کاپیغام گروپ ممبران کو بھیجا ۔مسعودی نے اپنے پیغام میں کہا’’لگ بھگ تین برس قبل ہم تین محمدشفیع پنڈت،صوفی(غلام رسول صوفی)اور میں شفیع صاحب کے گھر پر ملے اور حقوق انسانی کی پامالیوں کیخلاف اورپسماندہ مظلوموںکی آوازبلند کرنے کیلئے ہم نے اپنی آواز سول سوسائٹی گروپ کے طور بلند کرنے کا فیصلہ کیا۔جب ہم آگے بڑھے تو مزید ذی عزت لوگوں نے ہماراساتھ دیااور گروپ کو سول سوسائٹی گروپ کے طور تسلیم کیاگیا۔میں گروپ کے ممبران کا شکرگزار ہوں جنہوںنے اہم مسائل پراپنی آراء کااظہار کرنے کیلئے مجھ پر اعتبار کیا۔میں نے اب سرگرم سیاست میں آنے اور پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے ۔میری رائے ہے کہ میرے اس فیصلے کی بناپر مجھے متفکرشہریوں کے گروپ سے الگ ہوناچاہیے ۔میرایہ ماننا ہے کہ گروپ اپنے مقاصد کوحاصل کرنے کیلئے سرگرم رہے گا۔میں گروپ سے الگ ہورہا ہوں ۔شفیع صاحب جنہیں ہم ہمیشہ اپنا رہنما سمجھتے آئے ہیں،اگر مناسب سمجھیں میرے فیصلے سے گروپ ممبران کو مناسب طورآگاہ کریں ‘‘۔ گروپ نے حسنین مسعودی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اُن کی خدمات کو سراہا۔