پلوامہ// پنگلنہ گائوںقریب17گھنٹے تک خونریز تصادم آرائی میں جاں بحق مقامی جنگجو اور ایک شہری کو منگل کے روز بعد دوپہر ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں سپرد خاک کیا گیا۔اس موقعہ پر آزادی و اسلام کے حق میں نعرے بازی کی گئی۔ ادھر ان ہلاکتوں کیخلاف رد عمل میں پلوامہ قصبہ اور اسکے گردونواح کے سبھی علاقوں میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ واضح رہے کہ مسلح تصادم آرائی میں 3جنگجو، فوج کے ایک میجر سمیت 4اور پولیس کا ایک اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔جبکہ ایک بریگیڈیئر، جنوبی کشمیر کے ڈی آئی جی، پولیس کے ایک سب انسپکٹر سمیت 6اہلکار زخمی ہوئے تھے۔
نماز جنازہ
پنگلنہ کے نائیک محلہ میں جاں بحق شہری مشتاق احمد اور جنگجو ہلال احمد نائیک عرف غازی کی لاشیں سوموار کی شام دیر گئے پولیس نے انکے لواحقین کے حوالے کی تھیں۔منگل کی صبح پلوامہ کے مختلف علاقوں پاہو، کاکہ پورہ، رتنی پورہ، نیوہ، اور دیگر متعدد علاقوں سے ہزاروںکی تعداد میں لوگ یہاں پہنچ گئے اور یہ سلسلہ دوپہر تک جاری رہا جس کے بعد اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ شہری اور جنگجو کی نماز جنازہ ایک ساتھ ادا کی جائیگی ۔ شہری اور جنگجوکا جنازہ ایک ساتھ 2 بارادا کیا گیا ۔اسکے بعد شہری کو آبائی مقبرہ میں سپرد خاک کیا گیا لیکن تب تک اور بھی بہت سارے لوگ جمع ہوگئے تھے جس کے بعد ہلال احمد کی مزید 2بار نماز جنازہ ادا کرنی پڑی۔بعد میں انہیں جلوس کی صورت میں آبائی مقبرہ میں لیا گیا جہاں نعروں کی گونج میں انہیں بھی سپرد خاک کیا گیا۔
ہڑتال
ضلع کے بیشتر علاقوں میں منگل کو دوسرے روز بھی مکمل ہڑتال رہی ۔پلوامہ ٹائون، نیوہ، کاکہ پورہ سانبورہ، رتنی پورہ، پاہو، پنگلنہ،علاقہ شاہورہ اور دیگر علاقوں میں تمام کار باری ادارے بند رہے جبکہ سڑکوں پرٹرانسپورٹ بھی غائب رہنے کے ساتھ ساتھ سرکاری و غیر سرکاری دفاتر میں ملازمین کی حاضری نہ ہونے کے برابر رہی ۔ البتہ سہ پہر کے بعد اکا دکا پرائیویٹ گاڑیاں چلتی ہوئیں نظر آئیں۔ اس دوران جنوبی کشمیر میں ریل خدمات بھی معطل رہی ۔