عظمیٰ نیوز سروس
کٹھوعہ //مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے ووٹ بینک کی وجہ سے جموں خطہ کے دور دراز علاقوں کو جان بوجھ کر نظر انداز کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مفاد پرست سیاسی جماعتوں کے منتخب نمائندوں نے کبھی نہیں چاہا کہ دور دراز کے علاقوں کے لوگوں تک تعلیم یا شعور پہنچے تاکہ الیکشن کے بعد عوام کی جہالت کا فائدہ اٹھا کر ان کا ووٹ حاصل کیا جا سکے۔برف باری کے حالات میںکٹھوعہ ضلع کے بنی علاقہ کے اس دور افتادہ پہاڑی علاقے میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اس خود غرض کلچر کو تبدیل کیا تاکہ ضرورت مندوں تک پہنچ سکے۔انہوں نے کہا کہ کسی دن تجزیہ کار اس بات کا جواب تلاش کریں گے کہ گزشتہ آٹھ سالوں میں بنی کے دور افتادہ علاقے میں جتنی ترقی ہوئی، وہ چھ دہائیوں میں کیوں نہیں ہو سکی۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ مودی حکومت کے 10 سال کی تعریف کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اس منظر نامے کو یاد کیا جائے جو اس سے پہلے کے 10 سال میں موجود تھا۔ 2014 میں جب مودی نے وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا تو پورا ملک مایوسی کے سائے میں ڈوبا ہوا تھا اور عام شہری نے تمام امیدیں کھو دی تھیںڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ آج یہاں تک کہ دور دراز کے علاقوں میں رہنے والے لوگ بھی اس بات پر اعتماد محسوس کرتے ہیں کہ ان کے منتخب نمائندے خلوص دل سے ان کی دیکھ بھال کرتے ہیں اور ان کے لئے نئے پروجیکٹ حاصل کرنے کیلئے مسلسل محنت کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ تبدیلی اس لئے ممکن ہوئی ہے کہ ہمارے پاس مرکز میں مودی حکومت ہے۔ماچھیڈی اور بنی جیسے دور دراز کے پہاڑی علاقوں میں بڑے پیمانے پر پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ مودی نے وعدہ کیا تھا کہ وہ ملک کے نظر اندازعلاقوں کو زیادہ ترقی یافتہ خطوں کے مساوی سطح تک پہنچائیں گے۔انہوں نے کہا کہ بنی جو جموں ڈویژن کے سب سے زیادہ ناقابل رسائی خطوں میں سے ایک تھا، گزشتہ 10 سالوں میں مرکزی فنڈز کے ذریعے سڑکوں کا جال بچھایا گیا ہے اور نئی شاہراہیں زیر تعمیر ہیں۔پچھلی حکومتوں پر دانستہ طور پر دور دراز پہاڑی علاقوں کو نظر انداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ شاید اس کا مقصد یہ تھا کہ ان دور دراز علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو باقی دنیا میں سامنے آنے والے مواقع سے ہمیشہ محروم رکھا جائے تاکہ ان کو ووٹ بینک کے طور پر استعمال کیاجاسکے ۔مرکزی وزیر نے کہا کہ ’ڈی او پی ٹی کے تحت اصلاحات جیسے کہ امتحان میں انٹرویو کو ختم کرنے سے دور دراز کے پہاڑی علاقے اور غریب ترین پس منظر کے نوجوانوں کو کامیاب ہونے کا ایک مناسب موقع ملا۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے مطابق چھترگلہ ٹنل لکھن پور سے بنی کے راستے بھدرواہ تک ہمہ موسمی سڑک رابطہ فراہم کرے گی جس سے سفر میں آسانی پیدا ہوگی، روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور خطے کے سیاحتی امکانات کو فائدہ ہوگا۔