سرینگر// تاریخی جامع مسجد سرینگر اور آثار شریف حضرت بل کے منبر و محراب مسلسل تیسرے ہفتے جمعہ کو خاموش ہوئے۔ تاریخی جامع مسجد کو جمعہ کے روز ایک بار پھر مقفل کیا گیا اور نماز کی اجازت نہیں دی گئی۔ مختلف علاقوں سے جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے آئے لوگوں نے جب جامع کو مقفل پایا تو واپس چلے گئے۔انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جمعہ علی الصباح انتظامیہ کے اعلیٰ افسران کی جانب سے مرکزی جامع مسجد کے خطیب و امام مولانا احمد سعید نقشبندی کو اطلاع دی گئی کہ آج(جمعہ) بھی مرکزی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں ہے جبکہ اس حوالے سے انتظامیہ کی جانب سے جامع مسجد کے گیٹ پر باضابطہ نوٹس بھی چسپاں کی گئی ہے۔بیان میں اس امر پر افسوس کا اظہار کیا گیا کہ نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے آنے والے نمازیوںکا کرونا معیاری عملیاتی طریقہ کار پر مکمل عمل آوری کے باوجود گزشتہ تین جمعہ سے ایک بار پھر کشمیر کی سب سے بڑی عبادتگاہ مرکزی جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے جو حد درجہ افسوسناک اور قابل تشویش ہے اور عوام اور نمازیوں کیلئے انتہائی تکلیف دہ اور سوہان روح ہے۔6اگست کو انتظامیہ نے مسلسل14ہفتوں تک جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ کی عدم ادائیگی کے بعد نماز کی ادائیگی کی اجازت دی تھی،تاہم13اگست کو ایک بار پھر جامع مسجد سرینگر کو بند رکھا گیا۔ اس دوران درگاہ حضرت بل میں بھی نماز جمعہ کی ادائیگی نہیں ہوئی،جبکہ خواتین نے درگاہ حضرت بل کو مسلسل بند رکھنا پر احتجاج بھی کیا۔ اس دوران وادی کی دیگر مساجد میں جمعہ کو حسب معمول نما ز جمعہ کی ادائیگی ہوئی۔