عظمیٰ نیوز ڈیسک
سرینگر //پاکستان میں ہندوستانی ہائی کمیشن کے عہدیداروں نے دو کشمیری نوجوانوں سے ملاقات کی، جنہیں 4سال قبل جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، اور جو راولپنڈی کی اعلیٰ حفاظتی اڈیالہ جیل میں بند ہیں۔ 29 سالہ فیروز احمد لون اور 24 سالہ نور محمد وانی ساکنان گریز بانڈی پورہ کو پاکستان کے زیر قبضہ گلگت بلتستان میں2020میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ایکسپریس ٹریبیون اخبار نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ دو بھارتی شہریوں کو حال ہی میں گلگت بلتستان کی جیل سے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا تھا۔اس نے مزید کہا کہ قونصلر رسائی ہندوستانی حکومت کی درخواست پر فراہم کی گئی تھی۔یہاں بھارتی ہائی کمیشن یا پاکستان کے دفتر خارجہ کی طرف سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔سفارتی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے تین رکنی وفد نے اڈیالہ جیل میں دونوں قیدیوں سے ملاقات کی۔ پیر کو ہونے والی ملاقات میں وزارت داخلہ کے افسران بھی موجود تھے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق، دونوں افراد نومبر 2018 سے پاکستانی زیر قبضہ کشمیرسے لاپتہ تھے اور ذرائع نے اشارہ کیا کہ انہوں نے غیر قانونی طور پر سرحد پار کی تھی اور بعد میں انہیں جاسوسی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔