عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی// تھنہ منڈی میں او بی سی ممبران کی ایک اہم میٹنگ منعقد ہوئی جس میں او بی سی کے ضلع صدر محمد سعید نجار ، ضلع جنرل سیکرٹری محمد افضل ضیاء ، تھنہ منڈی بلاک صدر سہیل احمد کے علاوہ متعدد ورکروں اور اس طبقہ کے دیگر عوامی نمائندوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر او بی سی طبقہ کے مسائل پر تفصیلی بات چیت کی گئی اور اراکین نے الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ مرکزی حکومت او بی سی طبقہ کے مسائل کو حل ہی نہیں کررہی ہے جبکہ کئی ایک معاملات میں طبقہ کو یکسر نظر انداز کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ اس پسماندہ طبقہ کو ابھی تک 27فیصد ریزرویشن سے دور رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے سماج کے پسماندہ طبقہ کے لوگوں کی فلاح و بہبو د میں رکاوٹیں پیدا ہو گئی ہیں۔انہوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ طبقہ کے مسائل کے ساتھ ساتھ ان کی تمام مانگیں جلدازجلد پوری کی جائیں۔ اس موقع پر بولتے ہوئے ضلع صدر محمد سعید نجار نے کہا کہ آرٹیکل 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد بھی یو ٹی جموں و کشمیر میں صورتحال تبدیل نہیں ہوئی۔نجار نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ او بی سی طبقہ کو ابھی تک 27 فیصد ریزرویشن سے محروم رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے سماج کے اس پسماندہ طبقہ کے لوگوں کی فلاح و بہبو د میں رکاوٹیں پیدا ہو گئی ہیں کیونکہ مرکزی حکومت او بی سی طبقہ کے مسائل کو حل ہی نہیں کر رہی ہے جبکہ کئی ایک معاملات میں طبقہ کو یکسر نظر انداز کیا جارہا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے سادہ لوح عوام کو علاقے اور زبانوں کے نام پر مٹھائی کی طرح تقسیم کیا جا رہا ہے لیکن زمینی سطح پر حقائق و حالات بالکل مختلف ہیں کیونکہ عام لوگوں کے ساتھ ساتھ او بی سی طبقہ کے ساتھ ایک بڑا دھوکہ کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ بیک آواز اور یکمشت ہو کر آئندہ انتخابات میں یہ طبقہ اپنی سیاسی پہچان بنائے تاکہ اس طبقہ کے دیرینہ مسائل کا ازالہ ممکن ہو سکے۔