محمد ابوالبرکات مصباحی
اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو اس دنیا میں رہنے کے لیے تمام تر آسائشوں کے ساتھ ساتھ مختلف آزمائشوں میں بھی مبتلا کرتا ہے تاکہ بندے ان کی دی ہوئی انوع و اقسام کی نعمتوں کا کماحقہ شکر ادا کر سکے۔ وہ کبھی مال و دولت کی تنگی سے آزماتا ہے تو کبھی اولاد جیسی نعمت عظمیٰ کو واپس لے کر تو کبھی بڑی اور چھوٹی بیماری میں مبتلا کر کے بیماری بھی ایک طرح کی نعت ہی ہے کیوں کہ اس کے ذریعہ ہمارے گناہ دُھلتے ہیں۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ بیماری کے ذریعے اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو آزماتا ہے لیکن ساتھ ہی اس کا علاج بھی فراہم کرتا ہے۔زمانہ قدیم ہی سے علاج و معاملہ کا سلسلہ جاری و ساری ہے، لوگ بیمار ہوتے رہے ہیں اور اللہ تعالیٰ انھیں جاں بر کرتا رہا ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ ہر زمانے میں دوائی اور علاج کا طریقہ کار مختلف رہا ہے۔ موجودہ دور سائنس اور ٹیکنالوجی کا ہے جس کی وجہ سے بہت ساری چیزیں بآسانی بہت کم وقت میں ہمیں میسر ہوجاتی ہیں۔ ان سب جدیدیت کے باوجود جڑی بوٹیوں سے علاج کی اہمیت و افادیت سے کوئی بھی روگردانی نہیں کر سکتا۔ ان جڑی بوٹیوں میں سے ایک ہے تلسی کا پودا ،جو آنکھ سے آنت تک تمام امراض کا علاج کر سکتی ہے۔ یہ بڑا نایاب اور نفع بخش پودا ہے۔تلسی کا پودا ہمارے لیے قدرت کا دیا ہوا ایک انمول تحفہ ہے۔ ہم انسانوں کے علاج کے لیے اللہ تعالیٰ نے مختلف جڑی بوٹیاں پیدا کی ہیں جن میں تلسی کو نمایاں مقام و مرتبہ حاصل ہے۔ تلسی ایک ایسا پودا ہے جو صدیوں سے انسانی صحت کے لیے کارگر رہا ہے۔ یہ ایک نعمت مترقبہ کے طور پر استعمال ہوتا آ رہا ہے۔ یہ نہ صرف گھر کے آنگن کو معطر کرتا ہے بلکہ طبی لحاظ سے بھی بے شمار فوائد رکھتا ہے۔تلسی کا انگریزی نام Holy Basil، عربی میں ریحان اور سنسکرت میں سوراسہ ہے۔ اس کا سائنسی نام Ocimum sanctum ہے۔ تلسی کے پتے، پھول، تنے غرض کہ پورا پودہ بے پناہ طبی اہمیت کے حامل ہیں۔ تلسی کو آیورویدک دواؤں کی ’’رانی‘‘ کہا جاتا ہے اور یہ جدید طب میں بھی بہت اہمیت رکھتی ہے۔ اس کے اہم فوائد درج ذیل ہیں:
(۱) سانس کی بیماریوں میں علاج: تلسی کے پتوں کو ادرک کے ساتھ ابال کر اس میں شہد ملا کر پینے سے کھانسی، زکام اور دمہ میں آرام ملتا ہے۔(۲) بخار کے علاج میں: تلسی کے پتوں کو کالی مرچ کے ساتھ چبانے یا ان کا عرق لینے سے بخار بہت جلد کم ہوجاتا ہے۔(۳) گلے کی خرابی: تلسی کے پتوں کو پانی میں ابال کر غرارے کرنے سے گلے کے انفیکشن میں فائدہ ہوتا ہے۔ خاص کر ٹھنڈی کے موسم میں اس کا استعمال نہایت نفع بخش ہے۔(۴)بدہضمی اور معدے کے مسائل: تلسی کی ٹہنی کو چبانے سے بدہضمی، دست اور متلی جیسی پریشانیوں میں افاقہ ہوتا ہے اور فوراً طبیعت بحال ہوجاتی ہے۔(۵) اینٹی انفیکشن خصوصیات: تلسی کے پتوں کے مستقل استعمال سے جسم کئی انفیکشنز سے محفوظ رہتا ہے۔(۶) یادداشت اور ذہنی سکون: تلسی دماغی سکون فراہم کرتی ہے۔ یادداشت بہتر بناتی ہے اور ذہنی دباؤ کو کم کرتی ہے خاص کر ڈپریشن کے مریضوں کے لیے نہایت فائدہ مند ہے۔(۷) دانتوں کی صحت: تلسی کے پتوں کو چبانے سے دانتوں کی بیماریوں سے افاقہ ملتا ہے جیسے: پائیریا، دانت سے خون نکلنا اور منہ سے بدبو جیسی بیماریوں سے نجات ملتی ہے(۸)بلڈ پریشر اور خون کی صفائی: تلسی کے پتوں کا روزانہ استعمال خون صاف کرتا ہے اور بلڈ پریشر کو متوازن رکھتا ہے۔(۹) چائے کے طور پر استعمال: تلسی کے پتوں کی چائے سردی، کھانسی اور زکام میں بے حد مفید ہے۔(۱۰) اینٹی کینسر خصوصیات: تلسی میں موجود فائٹو کیمیکلز سرطانی خلیوں کی افزائش کو روکتے ہیں۔ان کے علاوہ بھی بہت سی ایسی بیماریاں ہیں جس میں تلسی کے استعمال سے فوراً شفایابی ملتی ہے۔
تلسی کے استعمال میں احتیاط: تلسی کا استعمال جہاں بے شمار فوائد رکھتا ہے، وہیں اس کے استعمال میں چند احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہے۔
۱۔ تلسی کا حد سے زیادہ استعمال جسم میں گرمی پیدا کر سکتا ہے۔ اس لیے گرمیوں میں اس کا استعمال احتیاط سے کریں۔۲۔ حاملہ خواتین کو تلسی کا استعمال ڈاکٹر یا طبیب کے مشورے کے بغیر نہیں کرنا چاہیے۔۳۔ تلسی کا استعمال دودھ یا خون کو پتلا کرنے والی دواؤں کے ساتھ نہ کریں۔
تلسی قدرت کا ایک عظیم تحفہ ہے جو ہماری جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے بے حد مفید ہے۔ یہ پودا نہ صرف بیماریوں کا علاج فراہم کرتا ہے بلکہ ماحولیاتی لحاظ سے بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔ بیماری اللہ کی طرف سے آزمائش ہوتی ہے لیکن تلسی جیسی جڑی بوٹیاں اللہ کی رحمت اور قدرت کا مظہر ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ ان نعمتوں کی قدر کریں۔ ان سے مستفید ہوں اور اپنی زندگی کو بہتر بنائیں۔ہمیں تلسی کو اپنی زندگی کا لازمی حصہ بنانے کی ضرورت ہے تاکہ ہم ایک صحت مند اور خوشگوار زندگی اچھی طرح گزار سکیں۔