کولگام//ضلع کولگام کے توری پورہ میںشدیدتصادم آرائی میں3جنگجو، سپیشل آپریشن گروپ کے ڈی ایس پی اور فوج کا ایک اہلکار جاں بحق جبکہ ایک میجر سمیت دو اہلکار زخمی ہوئے۔ مقام جھڑپ کے نزدیک مظاہرین اور فورسز آپس میں الجھ پڑے جس کے نتیجے میں 3نوجوان گولی جبکہ 9 چھرے اور شل لگنے سے زخمی ہوئے۔ جن میں سے2کو سرینگر منتقل کیا گیا۔ امن و قانون کی صورر تحال برقرار رکھنے کے لئے انٹرنیٹ سروس معطل کی گئی ۔
مسلح جھڑپ کیسے ہوئی؟
کیموہ شوپیان روڑ پر واقع توری پورہ کاڈر کا سہ پہر 2بجے34آر آرسی آر پی ایف18بٹالین اور ایس او جی کولگام نے محاصرہ کیا۔یب تورے پورہ علاقے میں ایک مکان میں 2 جیش جنگجوکے موجود گی کی مصدقہ اطلاع ملنے کے بعد علاقے کو محاصرے میں لے کر گھر گھر تلاشی کا سلسلہ شروع کیا۔پولیس نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ انہیں اس بات کی مصدقہ اطلاع ملی تھی کہ توری پورہ گائوں میں کم سے کم 3جنگجو موجود ہیں، جس کے بعد یہاں محاصرہ کیا گیا اور تلاشی کارروائی کا آغاز کیا گیا۔پولیس نے بتایا کہ اس دوران جب تلاشی پارٹی اس جگہ پر پہنچ گئی جہاں جنگجوئوں کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی تو جنگجوئوں نے اچانک فورسز پارٹی پر بردست فائرنگ کر کے مکان سے فرار ہونے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں ا بتدائی طور ایک جنگجو جاں بحق ہوا ،جبکہ فائرنگ کے نتیجے میں جموں کشمیر پولیس کا ایک ڈی ایس پی امن ٹھاکر ولد سوامی راج ٹھاکر ساکن گوگلا ڈوڈہ جموں ،جو ڈی ایس پی آپریشنزکولگام کے بطور تعینات تھا کے علاوہ 34آر آرکا ایک حوالدار رمیورگولی لگنے کے نتیجے میں شدید زخمی ہوئے۔اس دوران یہاں موجود فورسز اہلکاروں علاقے کو سیل کر کے زخمی ڈی ایس پی اور فوجی اہلکار کو نزدیکی اسپتال منتقل کیا جس دوران ڈی ایس پی نے زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ دیا جبکہ فوجی اہلکاربھی بعد میں زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ بیٹھا ۔اسکے بعد شدید تصادم آرائی ہوئی جس کے دوران فوج کا ایک میجر اور مزید ایک اہلکار زخمی ہوئے جنہیں شدید زخمی حالت میں سرینگر منتقل کردیا گیا۔پولیس نے بتایا کہ علاقے کی ناکہ بندی کر کے آپریشن کو جاری رکھا گیا جس کے دوران 3جنگجو جاں بحق ہوئے، جن کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ ان میں 2مقامی اور ایک غیر ملکی جنگجو ہیں۔تاہم پولیس نے انکی شناخت نہیں کی۔جھڑپ کے دوران ایک مکان کو نقصان ہوا۔
جھڑپیں
علاقے میں فائرنگ کی آواز سننے کے بعد ہی نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد گھروں سے باہر نکل کر محاصرے کے جگہ پر پہنچ گئی اور محاصرے میں رخنہ ڈالنے کے لئے فورسز پر شدید پتھراو کیا جس دوران فورسز نے پتھرئو کرنے والے نوجوانوں پر چھرے،آنسوں گیس کے درجنوں گولے داغنے کے بعد فائرنگ کی فائرنگ کے نتیجے میں 3افراد کو گولیاں لگیں جبکہ مزید6پیلٹ لگنے سے مضروب ہوئے۔ اسکے علاوہ مزید 3افراد کو معمولی چوٹیں آئیں۔ان میں سے 2کو سرینگر منتقل کیا گیا ۔ادھر انتظامیہ نے جھڑپ کے ساتھ ہی علاقے میں امن و قانون کی صورت حال کو برقرار رکھنے اور افواہ بازی کو روکنے کے لئے علاقے میں انٹرنیٹ سروس کو معطل رکھا ۔
گورنر کا اظہارِ رنج
نیوز ڈیسک
جموں//گورنر ستیہ پال ملک نے کولگام ضلع کے تُری گام علاقے میں ایک جھڑپ کے دوران ڈی ایس پی امن ٹھاکر کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ گورنر نے مہلوک افسر کی آتما کی شانتی کیلئے دعا کرتے ہوئے اُن کے سوگوار کنبے کے ساتھ ہمدردی ظاہر کی ہے ۔ گورنر نے اس جھڑپ میں زخمی ہوئے دیگر اہلکاروں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی ہے ۔
ضلع پولیس لائنز سرینگر میں تعزیتی گلباری تقریب
نیوز ڈیسک
سرینگر // ڈی ایس پی امن کمار کو خراج عقیدت ادا کرنے کیلئے پولیس لائنز سرینگر میں ایک تعزیتی گلباری تقریب منعقد ہوئی جس میں سیول اور پولیس کے سینئر آفیسر ان نے شرکت کی۔ اس تعزیتی گلباری تقریب میں پولیس چیف دلباغ سنگھ ، آئی جی پی آپریشنز زلفقار حسن ، ڈویژنل کمشنر کشمیر بصیر احمد خان، آئی جی کشمیر ایس پی پانی ، آئی جی سی آر پی ایف روی دیپ سہائے ، ڈی آئی جی ، ڈپٹی کمشنر سرینگر شاہداقبال چودھری اور دیگر آفیسران نے ترنگے سے لپٹے پولیس آفیسر کی جسد خاکی پر گلباری کی اور خراج پیش کیا۔ اس موقعے پر سی اے پی ایف ، ایس ایس پی سرینگر حسیب مغل ، ایس ایس پی سیکورٹی امتیاز حسین ، ایس ایس پی ایس بی کے شوکت حسین شاہ ، ایس پی گاندربل خلیل پسوال ، ایس ایس پی اینٹی ہائی جیکنگ سرینگر ہرمیت سنگھ اور ضلع کے دوسرے آفیسران بھی موجود رہے۔
کون تھا ڈی ایس پی؟
ڈی ایس پی آپریشنز امن کمار ٹھاکر 2011بیچ کا کے پی ایس آفیسرتھا ۔وہ گزشتہ ڈیڑھ سال سے ضلع کولگام میں جنگجومخالف آپریشنوں کے دوران شامل رہے۔اس دوران انہوں نے کئی جنگجوئوں کو ہلاک کرنے میںاہم کردار ادا کیا ۔ڈی ایس پی امن کمار خوش مزاج اور ملنسار تھے اور اپنی سادگی کی وجہ سے محکمہ پولیس میں اُنہیں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔پولیس آفیسر اپنے پیشہ ورانہ فرائض کو انجام دینے میں واقعی ایک مثال تھے۔ ڈی ایس پی امن کمار ضلع ڈوڈہ کے گوگلا علاقے کا رہائشی تھا اور انہوں نے اپنے پیچھے معمر والدین ، بیوہ سرلا دیوی اور چھ سالہ بیٹے آریا کو چھوڑاہے۔