عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// چیف سیکرٹری اتل ڈلو نے پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا کے تحت حاصل شدہ پیش رفت کا جائزہ لیا گیا ۔ یہ مرکزی حکومت کی ایک اہم سکیم ہے جس کا مقصد گھریلو روف ٹاپ پر سولر پینلوں کی تنصیب اور سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن کے ذریعے شمسی اَنرجی کو فروغ دینا ہے۔موصوف نے مختلف اَضلاع میں چھتوں پر سولر اَنرجی تنصیبات کا جائزہ لیتے ہوئے ڈسکامز (جے پی ڈِی سی ایل اور کے پی ڈِی سی ایل ) کو ہدایت دی کہ وہ جلد از جلد اِنسٹالیشن مکمل کریں اور وقت کی پابندی کو یقینی بنائیں۔انہوں نے ضلع ترقیاتی کمشنروںپر زور دیا کہ وہ اَپنے اَضلاع میں سولر پروجیکٹوں کی ذاتی نگرانی کریں تاکہ صارفین کو کم سے کم تاخیر کا سامنا ہو۔اُنہوں نے اَضلاع کی سطح پر درخواستوں اور تنصیبات کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا اور ضلع ترقیاتی کمشنروںسے تیز رفتار عمل درآمد کے لئے حکمتِ عملی طلب کی۔چیف سیکرٹری نے اِنسٹالیشن کے معیار اور کارکردگی کو برقرار رکھنے کے لئے جے پی ڈِی سی ایل اور کے پی ڈِی سی ایل کے سینئر اَفسران کو ہدایت دی گئی کہ وہ موقعہ پر جا کر کام کا معائینہ کریں۔ انہوں نے ڈسکام ملازمین کو ہدایت دی کہ وہ خود سولر سسٹم اَپنا کر لوگوںکے لئے مثال قائم کریں۔
انہوں نے یہ بھی ہدایت دی کہ کامن سروس سینٹروں (سی ایس سی) کے آپریٹروںکو رَجسٹریشن کے عمل میں شامل کیا جائے تاکہ دیہی اور دُور دراز علاقوں کے لوگوں تک رَسائی کو یقینی بنایا جاسکے۔ چیف سیکرٹری نے سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن، جو کہ اس سکیم کا ایک اہم جزو ہے، پر بات کرتے ہوئے اسے ایک باوقار منصوبہ قرار دیا اور ضلع ترقیاتی کمشنروں کو ہدایت دی کہ وہ ہر نصب شدہ سولر سسٹم کی فعالی کی تصدیق کریں اور 30 ؍جون تک عمارت وار سٹیٹس رِپورٹ جمع کریں جس کے لئے وہ جے اے کے اِی ڈِی اے کے ساتھ رابطہ رکھیں۔اس موقع پر پرنسپل سیکرٹری فائنانس سنتوش دِی ویدیا نے زور دیا کہ مقامی کنٹریکٹروں کو رجسٹر کر کے سکیم میں شامل کیا جائے اور ان کی حوصلہ افزائی کی جائے تاکہ وہ بروقت اور مؤثر انداز میں اس منصوبے میں حصہ لے سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سکیم کی کامیابی مقامی سطح پر سرگرم شراکت داری سے جڑی ہوئی ہے۔پرنسپل سیکرٹری پی ڈِی ڈِی راجیش پرساد نے بتایا کہ حالیہ مہینوں میںلوگوں کی طرف سے سکیم کے لئے زبردست ردِّعمل سامنے آیا ہے اور درخواستوں میں نمایاں اِضافہ ہوا ہے۔ اَب توجہ زمین پر کام کے معیار اور رفتار بڑھانے پر ہے۔منیجنگ ڈائریکٹر جے پی ڈِی سی ایل چودھری یاسین نے بتایا یا کہ َاب تک یونین ٹریٹری میں 6,121 سولر روف ٹاپ سسٹمز (22.51 میگا واٹ کی مجموعی استعداد) نصب کئے جا چکے ہیں۔ جے پی ڈِی سی ایل کے تحت 12,206 اور کے پی ڈِی سی ایل کے تحت 8,108 صارفین نے وینڈروں کا اِنتخاب کیا ہے جبکہ بالترتیب 802 اور 690 صارفین نے ادائیگیاں بھی مکمل کی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اَب تک موصول شدہ مجموعی درخواستوں کی استعدادجے پی ڈِی سی ایل میں تقریباً 78.51 میگا واٹ اورکے پی ڈِی سی ایل میں 103.35 میگا واٹ ہے جو کہ عوامی دلچسپی کی عکاسی کرتی ہے۔اسی طرح منیجنگ ڈائریکٹر کے پی ڈِی سی ایل محمود احمد شاہ نے بتایا کہ وادی میں عوامی شعور اُجاگر کرنے کے لئے بھرپور آئی اِی سی مہمات شروع کی گئی ہیں۔ اُنہوں نے وادی میں مشکل جغرافیائی حالات بالخصوص ڈھلوان والے ٹین کی چھتوں کا ذکر کرتے ہوئے وینڈروںپر زور دیا کہ وہ مواد اور اَفرادی قوت میں اضافہ کریں۔سی اِی او جکیڈا ( جے اے کے اِی ڈِی اے) پی این دھر نے سرکاری عمارتوں کی سولرائزیشن کے حوالے سے تفصیلی جائزہ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ کیپکس موڈ کے تحت 70 میگا واٹ اور آر اِی ایس سی او موڈ کے تحت اِضافی 175 میگا واٹ کی اِستعداد حاصل کی جائے گی جس میں 22,494 سرکاری عمارتیں شامل ہیں۔کیپکس موڈ میں 5,220 عمارتیں (43.40 میگا واٹ) پہلے ہی شامل کی جا چکی ہیں جبکہ 3,403 مزید عمارتوں کے لئے ورک آرڈرز جاری کئے گئے ہیں جو مزید 34.39 میگا واٹ کا اِضافہ کریں گی۔ آر اِی ایس سی او موڈ کے تحت 1,500 عمارتیں (35 میگا واٹ) این ایچ پی سی جبکہ 8,000 عمارتیں (175 میگا واٹ) جکیڈا مکمل کرے گا۔میٹنگ میں گرین انرجی کے لئے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا اور شراکت داروں سے کہا گیا کہ وہ مربوط اور ہدفی کوششوں کے ذریعے اس اِنقلابی سکیم کو بروقت اور معیاری طریقے سے پایۂ تکمیل تک پہنچائیں۔