ڈوڈوما: افریقی ملک تنزانیہ میں ایک مسافر کشتی ڈوبنے کے نتیجے میں 100سے زائد افراد ہلاک ہوگئے جبکہ کئی کی تلاش اب بھی جاری ہے۔ تفصیلات کے مطابق گنجائش سے زیادہ افراد کو کشتی میں سوار کرنے کے باعث کشتی ڈوب گئی جس کے نتیجے میں 100سے زیادہ افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کشتی میں تقریباً 300 افراد سوار تھے، جبکہ لاپتہ ہونے والے متعدد افراد کی تلاش اب بھی جاری ہے۔کشتی کی غرقابی کا واقعہ تنزانیہ کے جھیل وکٹوریہ میں پیش اصیا، تین سو سے زائد مسافروں کو لے کر مذکورہ کشتی موانزا کے مقام سے اوکیریوے جارہی تھی۔خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ اب تک صرف 37 افراد کو زندہ بچایا جاسکا ہے، جبکہ لاپتہ ہونے والوں میں کشتی کا عملہ بھی شامل ہے، حکام نے واضح کیا ہے کہ ریسکیو عملہ بھرپوری کارروائی کررہا ہے۔یاد رہے کہ 2012 میں تنزانیہ کے بندرگاہی شہر زنجیبار کے قریب بحرہند میں کشتی ڈوبنے کے نتیجے میں 145 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔خیال رہے کہ گذشتہ سال بحیرہ روم میں یورپ جانے کی کوشش میں مہاجرین کی 3 کشتیاں ڈوب جانے کے باعث 250 پناہ گزین ہلاک ہو گئے تھے، ہلاک ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل تھیں، تمام افراد تین الگ الگ کشتیوں میں سوار تھے۔قبل ازیں 2015 میں غیر قانونی طور پر یورپ میں داخل ہونے کی کوشش میں سترہ سو سے زائد تارکین وطن بحیرہ روم میں ڈوب کر ہلاک ہوگئے تھے جبکہ اسی سال ہی اٹلی کے کوسٹ گارڈز نے ایک بڑا ریسکیو آپریشن کر کے ہزاروں مہاجرین کو ڈوبنے سے بچایا تھا۔
تنزانیہ میں کشتی ڈوبنے سے 100سے زائد افراد ہلاک
