سرینگر // ایمپلائز جوئنٹ ایکشن کمیٹی کے صدر اور ٹیچرز فورم کے چیئرمین عبدالقیوم وانی نے جموں میں وزیر تعلیم الطاف بخاری کے ساتھ ایک میٹنگ کی جس میں ملازمین کو درپیش مشکلات پر غور و خوض کیا گیا ۔ میٹنگ میں سیکریٹری سکول ایجوکیشن فاروق احمد شاہ ، ڈائریکٹر ایس ایس اے اے آر وار ، ڈائریکٹر رمسا طفیل احمد متو بھی موجود تھے۔میٹنگ کے دوران ایجیک صدر نے وزیر تعلیم کو اساتذہ کو درپیش مسائل مثلاًتنخواہوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے پریشان ہے تو دوسری جانب جموں و کشمیر بینک قرضوں میں زیادہ سود لگارہا ہے کیونکہ ملازمین بینکوں کی قسطیں ادا نہیں کرپارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ نے تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے کئی بار آواز اٹھائی مگر افسران کی بے رخی کی وجہ سے افسران اور اساتذہ کے درمیان فاصلوں کی وجہ سے وہ کافی پریشان ہے۔ قیوم وانی نے وزیر تعلیم کو یقین دلایا ہے کہ اساتذہ نے احتجاج کا راستہ ترک کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔قیوم وانی نے بتایا کہ وزیر خزانہ حسیب درابو نے 2016میں اپنی بجٹ تقریر کے دوران کہا تھا کہ مرکزی معاونت والی اسکیموں کے تحت کام کرنے والے اساتذہ کو مشکلات درپیش نہیں ہونگے اور ریاستی سرکار انکی تنخواہوں کی ایم ایچ آر ڈی سے مالی امداد طلب کرے گی مگر آج تک کچھ بھی نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے وزیر خزانہ اور وزیر تعلیم پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے وعدوں کو پورا کرے۔ وزیر تعلیم نے مرکزی اسکیموں ایس ایس اے اور آر ایم ایس ائے کے تحت کام رنے والے اساتذہ کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی کا سنجیدہ نوٹس لیا اور انہیں یقین دلایا کہ اساتذہ کی تنخواہوں کی واگذاری میں لیت ولعل سے کام کرنے والے افسران کے خلاف کاروائی ہوگی اوریقین دلایا کہ اساتذہ کی تنخواہیں جلد واگذار کی جائیں گی۔ قیوم وانی نے وزیر تعلیم کی مثبت اور ملازم دوست رویے کی تعریف کی اورملازمین کی مشکلات کو حل کرنے پر انکا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے سیکریٹری تعلیم فاروق احمد شاہ کی سنجیدہ کوششوں کی بھی سراہنا کی ہے۔