مظفرآباد// جموں کشمیر پیس اینڈ جسٹس فورم نے کشمیر کی مجموعی صورتحال اور تحریک آزادی کشمیرکو درپیش چیلنجز مد نظررکھتے ہوئے نئے انداز سے مسئلہ کشمیرکو علاقائی اورعالمی سطح پراجاگرکرنے کی مہم کا آغاز کردیا گیا ہے۔موصولہ بیان کے مطابق فورم نے مسئلہ کشمیرکو دنیا بھرمیں ایک انسانی مسئلے کے طورپر پیش کرنے ، انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کی کشمیرکی طرف توجہ دلانے ،خطہ کشمیراورپاکستانی عوام کے درمیان سماجی تعلقات کے فروغ اور پاکستان کیلئے کشمیرکی اہمیت کو پاکستانی عوام میں اجاگرکرنے کیلئے مربوط و مؤثرجدوجہد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔فورم نے ابتدائی طورپرپاکستان اوردنیا بھر میں مسئلہ کشمیرکے حوالے سے آگاہی اور کشمیری اورپاکستانی عوام میں فکری ہم آہنگی پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ مسئلہ کشمیرکے حل کیلئے مؤثرکوششیں کرنے کیلئے عوامی رابطوں کا سلسلہ شروع کیا ہے۔فورم نے ’’کشمیرانیشیٹیو فارایویرنس اینڈ ایڈوکیسی‘‘کے تحت پاکستان میں مختلف شخصیات کو ذمہ دارانہ کرداراپنانے کی درخواست کی ہے۔ اس سلسلے میںفورم کے تحت جموں کشمیر یوتھ اسمبلی کی طرف سے خطوط لکھے گئے ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ کشمیر ایک جھلسے ہوئے گلستان کا منظرپیش کر رہا ہے ۔فورم کی طرف سے ایک اور خط میں کشمیرکا پس منظر، مسلمانان جموں کشمیراور برصغیر کے تعلقات ، تقسیم ہند اور تحریک آزادی کشمیر، اسلامیان کشمیرکی پاکستان سے محبت، کشمیرکی صورتحال اوراقوام عالم ، دنیا کے بدلتے رجحانات، کشمیراورپاکستان کے معاشی رشتوں اور موجودہ وقت کے تقاضوں کے بارے میں تفصیلی آگاہی دی گئی ہے۔فورم ترجمان نے کہا ہے کہ تنازعہ کشمیر ایک انسانی مسئلہ ہے اس لیے جہاں بین الاقوامی کمیونٹی کو اس کے حل میں سنجیدگی دکھانی چاہئے وہیں کشمیریوں کے وکیل اور مسئلہ کشمیرکے اہم فریق پاکستان کے حکمرانوں ، سیاستدانوں ،دانشوروں ، طلباء اورعام عوام کو اس کی باریکیوں سے آگاہ کرنا بھی اب ضروری ہو چکا ہے۔بیان کے مطابق اس اقدام کے تحت جموں کشمیر کے لوگ پاکستان کی عوام کے ساتھ ملکر جہاں اپنے سماجی تعلقات بہتر کریں گے وہیں آپسی یگانگت ،محبت اور ایک دوسرے کے مسائل کو سمجھنے میں بھی مدد ملے گی۔