عظمیٰ نیوزسروس
جموں//راجوری ضلع کے بڈھال گاؤں میں ہونے والی اموات کے بارے میں بڑھتے ہوئے عوامی خدشات کو دور کرنے کیلئے صحت اور طبی تعلیم ، سماجی بہبود اور تعلیم کی وزیر سکینہ ایتو نے بتایا کہ ان اموات کی اصل وجوہات کا پتہ لگانے کیلئے تحقیقات جاری ہے ۔ اس معاملے پر بات کرتے ہوئے سکینہ ایتو نے کہا کہ محکمہ صحت کی پوری ٹیم نے متاثرہ گاؤں کا دورہ کیا اور تین ہزار سے زائد لوگوں کو گھر گھر چیک کیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیموں نے ہر قسم کے نمانے جیسے پانی کے نمونے ، کھانے کے نمونے اور دیگر نمونے اکٹھے کئے اور انہیں ٹیسٹ کیلئے بھیج دیا ۔ وزیر نے روشنی ڈالی کہ تمام ٹیسٹ منفی آئے ہیں ۔ سکینہ ایتو نے کہا کہ تمام نمونوں کے ٹیسٹ جو لئے گئے ہیں ، چاہے وہ پانی ہو ، کھانے کا اناج ، باقی وہ چیزیں جو انہوں نے وہاں استعمال کی ہیں بشمول بسکٹ ، جو کچھ بھی ہے اور تمام رپورٹس منفی آئی ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ انفلوئنزا کے تمام ٹیسٹ بھی منفی آئے ہیں ۔ وزیر نے مزید کہا کہ محکمہ صحت نے قومی اداروں جیسے آئی سی ایم آر ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرلوجی ، نیشنل سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول ، سی ایس آئی آر ، ڈی آر ڈی او ، پی جی آئی ایم ای آر چندی گڑھ اور دیگر کے ذریعے نمونے ٹیسٹ کئے اور تمام رپورٹس منفی آئیں ۔ وزیر نے مزید کہا کہ اموات تین خاندانوں میں سے ہیں جو ایک دوسرے سے ڈیڑھ کلو میٹر کے فاصلے پر رہتے ہیں ۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ ان 40دنوں کے دوران محکمہ صحت نے متاثرہ علاقے میں تمام سہولیات جیسے ایمبو لینس ، ادویات اور دیگر ضروری ادویات کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے دستیاب رکھی ہیں ۔ سکینہ ایتو نے کہاکہ 40دنوں میں خدا نہ کرے ، کووڈ کی بیماری آ جائے ، یا کوئی اور وبائی بیماری ہو جائے ، یہ پھیل جاتی ہے ۔ لیکن آج تک صحت سے متعلق کوئی مسئلہ نہیں ملا ۔ وزیر نے مزید کہا کہ معاملہ ابھی زیر تفتیش ہے اور محکمہ پولیس اور ضلعی انتظامیہ مزید تحقیقات کریں گے کہ اصل مسئلہ کیا ہے ۔ سکینہ ایتو نے مرنے والوں کے اہل خانہ کے ساتھ اپنی گہری تعزیت کا اظہار کیا اور عوام کو یقین دلایا کہ حکومت اس معاملے کو انتہائی سنجیدگی سے دیکھ رہی ہے ۔ وزیر نے کہا کہ ہمارے شہریوں کی فلاح و بہبود ہماری اولین ترجیح ہے اور ہم ان المناک اموات کی اصل وجہ سے پردہ اٹھانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے ۔ انہوں نے عوام سے کہا کہ وہ پرسکون رہیں اور موت کی اصل وجہ معلوم کرنے کیلئے کی جا رہی تحقیقات کے دوران ضلعی انتظامیہ کو مکمل تعاون دیں ۔