جموں//ریاستی حکومت نے جمعہ کو تمام عارضی اور یومیہ اجرتوں کی بنیاد پر تقرریوں پر پابندی عائدکردی۔جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے جاری ایک سرکیولر میں کہاگیا ہے کہ جموں کشمیرسول سروسز(سپیشل پرایژنز)ایکٹ2010کے تحت کسی بھی محکمے میں کسی بھی خالی اسامی پر عارضی ،کنٹریکچول،ایڈہاک،کنسالڈیٹڈبنیادوں پر کوئی تقرری نہیں ہوگی اور تمام عارضی اسامیوں کوبھرتی کے قواعدوضوابط کے تحت ہی پُر کیاجائے گا۔ اس میں یہ بھی کہاگیا ہے کہ اگر کوئی افسر سب سیکشن(1)کے خلاف کوئی بھی تقرری کرے گاتو اُس کیخلاف قواعد کے تحت کارروائی کی جائے گی اور اُس ملازم کی طرف سے حاصل کی گئی تنخواہ کو خلاف ورزی کرنے والے افسر کے تنخواہ سے کاٹا جائے گا۔حکمنامے میں مزیدکہا گیا ہے کہ 17مارچ 2015کوجاری کئے گئے حکم جس کی رو سے انتظامی محکموں سے عارضی بنیادوں پر کیجول لیبروں کی تقرریوں کے اختیارات واپس لئے گئے تھے،وہ مسلسل لاگورہے گا۔اس میں کہاگیا ہے کہ لہذا متعلقہ افسران پرزوردیا جاتا ہے کہ وہ سرکاری حکمنامے کی من وعن پیروی کرتے ہوئے ضوابط کو عملی طور پر اس کی روح کے مطابق اپنائے اور اس بات کویقینی بنائیں کہ29اپریل 2010کے بعدایسی تقرریوں پر مکمل پابندی کااطلاق عمل میں لائیں ۔اگر ضابطوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کوئی بھی عارضی تقرری کی گئی ہو وہ کالعدم تصور کی جائے نیز17مارچ2015کو جاری حکمنامے کے مطابق پابندی کے اطلاق کے بعد اگر کوئی تقرری عمل میں لائی گئی ہو ،وہ بھی ختم تصور کی جائے ، البتہ غیر مستقل افراد کی تقرری پر پابندی جو17مارچ 2015کولگائی گئی ہے ،وہ اُس صورت میں قابل عمل ہوں گی اگر ایسی تقرری کے حوالے سے متعلقہ حکام سے باضابطہ اجازت طلب کی گئی ہو۔ اگر متعلقہ حکام سرکاری احکامات کی خلاف ورزی کامرتکب پایا جائے تو وہ افسر بذات خود اس کا ذمہ دار ہوگااورجو بھی رقم غیر مستقل ملازم کو اداکی گئی ہو ،کو مذکورہ افسر کی تنخواہ اوردیگر مراعات سے حاصل کیا جائے گا۔اس کے علاوہ مذکورہ افسر کو نوکری سے برخواست بھی کیاجاسکتا ہے ۔ اس دوران تمام انتظامی سیکریٹریوں ،صوبائی کمشنروں ،محکموں کے سربراہاں اورضلع ترقیاتی کمشنروں سے کہا گیا ہے کہ وہ سرکاری احکامات کی مکمل اورسختی سے پیروی کریں۔