بارہمولہ// شمالی قصبہ پٹن کے تلگام علاقے میں دس سال سے ایک فلٹریشن پلانٹ تشنہ تکمیل ہے۔ جس کے نتیجے میں مقامی آبادی ندی نالوں کا گندہ پانی پینے پر مجبور ہے ۔مقامی لوگوں نے محکمہ پی ایچ ای پر الزام عائد کرتے ہوئے بتایا کہ اگر چہ محکمہ نے دس سال قبل یہاں ایک فلٹریشن پلانٹ تعمیرکرنے کیلئے کام شروع کیا تھا لیکن دس برس گزرنے کے باوجود بھی وہ نامکمل ہے ۔ایک مقامی شہری مشتاق احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ محکمہ پی ایچ ای نے نا معلوم وجوہات کی بنا پر ادھو راکام چھوڑ دیا ہے ۔انہوں نے مزید بتایا ’’ ہمارے گائوں کو ایک ندی سے براہ راست پانی فراہم کیا جاتا ہے جو بالکل پینے کا قابل نہیں ہو تا ہے‘‘۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں کئی بار متعلقہ حکام کو آگاہ کیا گیا لیکن انہوں نے اس کی طرف کوئی دھیان نہیں دیا ۔لوگوں نے سرکار سے مطالبہ کیا کہ فلٹریشن پلانٹ کو جلد از جلدتعمیر کیا جائے تاکہ لوگوں کو پینے کا صاف پانی نصیب ہو ۔ اس سلسلے میں محکمہ کے ایک آفیسر نے بتایا کہ دراصل فلٹریشن پلانٹ کیلئے درکار رقوم کی واگزاری میں لیت و لعل ہوا جس کے نتیجے میں کام مکمل نہیںہوا ۔