سرینگر//تعمیراتی کاموں کے واجب الادا رقومات کاصرف 15فیصدواگزار کرنے کے سرکاری فرمان کو نا قابل قبول قرار دیتے ہوئے تعمیراتی ٹھکیداروں نے لال منڈی سرینگر میں احتجاج کیا اور 15فیصد رقم منظور نہیں ،رقومات کو واگزار کرو اورحکم نامہ واپس لو‘‘ کے نعرے بلند کرتے ہوئے کہا کہ گورنر انتظامیہ کی طرف سے جاری کر دہ حکم نامہ ان کیلئے قابل قبول نہیں ہے ۔ سنیٹرل کنٹریکٹرس کمیٹی کے صدر محمد جیلانی پرزہ نے اس اعلان کو ٹھکیداروں سے نا انصافی قرار دیا۔انہوںکہا کہ سرکار کی طرف سے جاری کردہ حکم نامہ زیر نمبر 186-F of2019محرر 7مارچ 2019میں یہ واضح کیا گیا کہ ٹھیکہ داروں کی طرف سے پیش کی گئی ’’پائے تکمیل تک پہنچائے گئے کام کا دعویٰ‘‘ سے متعلق بلوں میں محض 15فیصد رقم واگزار کیا جائے ۔انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے سرکاری فرمان سے وادی کے ٹھیکدار مالی بد حالی کے شکار ہو جائیں گے جبکہ پہلے ہی یہاں کے تعمیراتی ٹھیکہ داروں نے بینکوں سے رقومات حاصل کرکے کاموں کو پائے تکمیل تک پہنچایا ہے ۔اپنے مطالبات کے حق میں22فروری جمعہ کو راجباغ میں چیف انجینئر کمپلیکس چلو کی کال دیتے ہوئے ٹھکیداروں کے مشترکہ اتحاد نے کہا کہ آئندہ لایحہ عمل جمعہ کو ہی طے کیا جائے گا۔ پرزہ نے دعویٰ کیا کہ قریب800کروڑ روپے کی رقم محکمہ تعمیرات عامہ کے پاس واجب الادا ہیں،اور سرکار انہیں سر سری لے رہی ہے۔
عرفان انصاری برہم
سرینگر// پیپلز کانفرنس کے سنیئر لیڈر اور سرینگر پارلیمانی حلقے کیلئے نامزد امیدوار عرفان انصاری نے ریاستی سرکار سے تعمیراتی ٹھکیداروں کی واجب الادا رقومات کی واگزاری پر تاخیر کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر رقومات کو واگزار کرنے کا مطالبہ کیا۔ گورنر انتظامیہ سے اس تجویز کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے انصاری نے کہا کہ ٹھکیداروں کی واجب الاد رقومات کی واگزاری میں تاخیر نہیں کی جانی چاہے۔ انہوں نے ریاستی گورنر کو اس معاملے میں مداخلت کرنے کی اپیل کی۔