سرینگر/بلال فرقانی/ اساتذہ کی تعیناتی کو’بی ایڈ‘سے مشروط رکھنے کا مطالبہ کرتے ہوئے تعلیم یافتہ نوجوانوں نے کل پریس کالونی میں احتجاج کیا اورمطالبہ کیاکہ محکمہ تعلیم میں تعینات کئے جانے والے اساتذہ کیلئے بی ایڈ کی ڈگری کو لازمی رکھا جائے۔ مظاہرین نے بینئر اور پلے کارڑ اٹھا رکھے تھے،جبکہ ہاتھوں میں پلے کارڑ اٹھائے نعرہ بازی کی۔ مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے ان احتجاجی مظاہرین نے کہا کہ کشمیر میں درس وتدریس کیلئے بی ایڈ کی ڈگری کو لازمی رکھا جائے کیونکہ بیرون ریاستوں میں اس طرح کی ڈگری کو لازمی رکھا گیا ہے۔امیدواروں نے کہا کہ بی ایڈ،ڈی ایڈ اور ای ٹی ٹی کو اساتذہ کیلئے بنیادی تعلیم رکھا جانا چاہے۔انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ حکومت پہلے ہی بی ایڈ کے تحت تربیت یافتہ امیدواروں کو کیوں تعینات نہیں کر رہی ہے،تاکہ خزانہ عامرہ پر ضافی بوجھ نہ ڈلا جائے۔انہوں نے کہا کہ وادی کے مختلف کالجوں میں بی ایڈ پروگرام کے تحت تقریباً90ہزار طلاب زیر تربیت ہیںاور اگر حکومت اس کو لاگو کرنے میں ناکام رہی تو ان کیلئے سڑکوں پر آنے کے سوا اور کوئی چارہ بھی نہیں رہے گا۔