سرینگر//سکولوں میں معیاری تعلیم و تربیت کی فراہمی کیلئے موافق اور پُر امن فضا کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر برائے تعلیم سعید محمد الطاف بخاری نے عوام سے اپیل کی کہ وہ آگے آ کر سکولوں اور کالجوں کو تعلیم و تربیت کے مراکز بنا نے میں تعاون دیں ۔ الطاف بخاری ضلع شوپیاں اور پلوامہ میں تعلیمی شعبے کے کام کاج کا جائیزہ لینے کیلئے طلب کی گئی میٹنگ سے خطاب کر رہے تھے ۔ میٹنگ میں وزیر مملکت برائے جنگلات و ماحولیات میر ظہور ، قانون ساز محمد خلیل بند ، ایم ایل اے وچی اعجاز احمد ،ایم ایل سی شوکت احمد گنائی ،مشتاق احمد شاہ ، اعجاز احمد میر ، محمد یوسف بٹ اور ظفر منہاس موجود تھے ۔ طلبا کے احتجاج کے حالیہ واقعات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کے گردو نواح میں ناموافق ماحول سے بچوں کے مستقبل پر نہایت ہی بُرا اثر پڑ سکتا ہے ۔ انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کا احساس کر کے اپنے بچوں کے مستقبل کا تحفظ کریں ۔ وزیر نے قانون سازوں کو ریاست میں تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کیلئے اپنی آراءپیش کرنے کیلئے کہا ۔ قانون سازوں نے اپنے اپنے حلقہ ہائے انتخاب میں سکولی تعلیم سے متعلق مختلف مسائل اٹھائے جن میں اساتذہ کی کمی ، تعلیمی اداروں میں بیت الخلاءکی عدم موجودگی ، سکولوں میں جگہ کی کمی اور دیگر متعلقہ معاملات شامل ہیں ۔ قانون سازوں کی جانب سے اٹھائے گئے مسائل بغور سُنتے ہوئے انہوں نے مسائل کو مرحلہ وار حل کرنے کا یقین دلایا ۔ اس موقعہ پر سیکرٹری تعلیم ، شوپیاں اور پلوامہ کے ڈپٹی کمشنران ، محکمہ تعلیم ، ایس ایس اے ، آر ایم ایس اے کے ناظمین ، چیف انجینئر تعمیراتِ عامہ اور دیگر متعلقہ افسران میٹنگ میں موجود تھے ۔