تعلیمی زون کرالہ پورہ کپوارہ ہیڈ ٹیچروں کی سبھی49سمیت اساتذہ کی 80اسامیاں خالی

۔88سکول بغیر بجلی،21سکولوں کا کرایہ 10سال سے واجب الادا

پرویز احمد

سرینگر //سرحدی ضلع کپوارہ کے تعلیمی زون کرالہ پورہ میںسرکاری سکولوں کی حالت ناگفتہ بہ ہیں۔کرالہ پورہ کے 167پرائمری ، میڈیکل ، ہائی اور ہائرسیکنڈری سکولوں میں اساتذہ کی 57فیصد اسامیاں خالی پڑیں ہیں جبکہ 61پرائمری سکولوں میں سے 21 کرایہ کی بلڈنگوں میں کام کررہے ہیں ۔ 167سکولوں میں 77بغیر بجلی اور 12میں فراہم نہیں ہوتی ہے۔ کرایہ کی بلڈنگوں میں کام کررہے 21 سکولوں کا کرایہ پچھلے 10سال سے ادا نہیں کیا گیا ہے۔ تعلیمی زون میں تعلیمی معیار کا ا ندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ زون میں ہیڈ ٹیچرز کی 49اسامیاں منظور شدہ ہیں جو سبھی خالی پڑی ہیں۔ زونل ایجوکیشن آفیسر زون کرالہ پورہ کپوارہ کی فراہم کی گئی جانکاری( جس کی ایک کاپی کشمیر عظمیٰ کے پاس موجود ہیں) میں بتایا گیا ہے کہ کرالہ پورہ میں 167تعلیمی اداروں میں 14ہزار سے زائد طلبہ و طالبات زیر تعلیم ہیں ۔ ان 14ہزار طلبہ میں سے 61پرائمری سکولوں میں 3732، 63،مڈل سکولوں میں 6844، 11ہائی سکولوں میں 1880 اور 5ہائرسیکنڈری سکولوں میں 2297 زیر تعلیم ہیں۔ ان سکولوں کیلئے اساتذہ کی 138اسامیاں منظور شدہ ہیں۔ ان میں 55پر عملہ تعینات ہے جبکہ 80 اسامیاں خالی پڑی ہیں۔ ہیڈ ماسٹروں کی 8اسامیوں میںسے 3 خالی ہیں۔ ہیڈ ٹیچرز کی سبھی 49 اسامیاں پچھلے کئی سال سے خالی پڑی ہیں۔ ماسٹروں کی 71اسامیوں میںسے 31 خالی ہیں۔ زون میں صرف اساتذہ کی کمی کا سامنا نہیں بلکہ محکمہ تعلیم نے کرایہ کی بلڈنگوں میں کام کرنے والے سکولوں کا کرایہ بھی ادا نہیں کیا ہے۔61پرائمری سکولوں کامحکمہ تعلیم نے سال 2012سے کرایہ ادا نہیں کیا ہے۔ محکمہ تعلیم ان سکولوں کو ماہانہ 200روپے کرایہ بھی ادا نہیں کر پا رہا ہے۔ زون کے سکولوں میں بنیادی سہولیات کا فقدان بھی طلبہ و طالبات کیلئے مشکل کا سبب بنا ہوا ہے۔