عظمیٰ نیوز سروس
جموں//اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے کہا کہ ان کی پارٹی کا مقصد جموں و کشمیر میں اتحاد اور مساوی ترقی کی پالیسی کے ساتھ بھائی چارے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے برادریوں کو متحد کرنا ہے۔الطاف بخاری اپنی پارٹی کے گاندھی نگر دفتر میں شمولیتی پروگرام سے خطاب کررہے تھے جس کا اہتمام ایس سی ریاستی صدر بودھ راج بھگت نے کیا تھا ۔پارٹی میں نئے شامل ہونے والوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے سیدمحمد الطاف بخاری نے کہا کہ اپنی پارٹی کے ترقی اور سماج میں اتحاد لانے کے ایجنڈے نے لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے اور جموں و کشمیر میں روایتی سیاسی جماعتوں کے ساتھ دوری کے جذبات پیدا کرنے کے بعد انہوں نے پارٹی سے اپنی امیدیں وابستہ کر لی ہیں۔انہوں نے کہا’’روایتی سیاسی جماعتوں نے جموں اور کشمیر کے لوگوں سے ووٹ بینک حاصل کرنے کے لیے علاقائی اور مذہبی بنیادوں پر تقسیم کی پالیسی کا پرچار کیا۔ تاہم انہوں نے لوگوں کو کبھی سچ نہیں بتایا‘‘۔انہوں نے کہا کہ اپنی پارٹی اس وقت وجود میں آئی جب کوئی دوسری سیاسی جماعت یا سیاستدان جموں و کشمیر کے لوگوں کی آواز اٹھانے کے لیے آگے نہیں آیا جب ان کی زمینوں اور ملازمتوں کو خطرہ تھا۔ انہوں نے مزید کہا’’ہم نتائج کی پرواہ کیے بغیر سب سے آگے آئے اور ملازمتوں اور زمین کا مسئلہ اٹھایا تاکہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے اس کی حفاظت کی جاسکے۔ اپنی پارٹی جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے ملازمتوں اور زمینوں کے تحفظ میں کامیاب رہی‘‘۔اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ تشدد کا کوئی جواز نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ مسائل کا حل حکومت ہند کے پاس ہے اور اپنی پارٹی جموں و کشمیر میں امن اور ترقی کے لیے عوامی مسائل کو اجاگر کرتی رہے گی۔تاہم انہوں نے روایتی سیاسی جماعتوں پر تنقید کی کہ وہ دونوں خطوں کے درمیان انتشار پیدا کر رہے ہیں۔انکاکہناتھا’’ہم دونوں خطوں اور مختلف مذاہب کے لوگوں کو ایک ساتھ لانے کے لیے پرعزم ہیں۔ عوام بھی ترقی کی پالیسی اور ایجنڈے کو اپنا تعاون فراہم کرتے ہیں‘‘۔دریں اثنا، انہوں نے ارنیہ کے بین الاقوامی سرحدی دیہات میں جنگ بندی کی خلاف ورزی پر تشویش کا اظہار کیا اور پرامن ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی مذمت۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ امن چاہتے ہیں اور جموں و کشمیر میں پرامن ماحول کو برقرار رکھنے کے لیے ہماری لڑائی جاری رہے گی۔ انہوں نے حکومت سے یہ بھی کہا کہ وہ شہری آبادی کے لیے مزید کمیونٹی بنکرز تعمیر کرے اور ان کی مناسب دیکھ بھال کرے تاکہ سرحد پار سے گولہ باری کے دوران ان کا استعمال کیا جا سکے۔