ترکانجن پل بند | بونیار میں متعدد دیہات کا رابطہ منقطع،لوگ مشکلات سے دوچار

فیاض بخاری

بارہمولہ //ضلع بارہمولہ میں سرحدی تحصیل بونیارکے ایک درجن سے زائدگاؤں کا ایک پل بند ہونے کی وجہ سے گزشتہ کئی روز سے تحصیل ہیڈ کوارٹر سے رابطہ منقطع ہے۔ا گر چہ مذکو رہ پُل محکمہ پی ایم جی ایس وائی کو بنانا تھا تاہم اس کو کئی برس قبل فوج نے تعمیر کیا تھا ۔ لیکن پُل کے پلیٹوں کو کافی نقصان پہنچا ہے اور اس پر گاڑیوں کا چلنا کسی خطرے سے کم نہیں تھا اور کچھ روز سے اب بند پڑا ہوا ہے ۔ مقامی لوگوں کے مطابق پُل بند ہونے سے طلباء، مریضوں اور ملازمین کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ لوگوں نے بتایا کہ بونیار میں انتظامیہ نے جزوی نقصان کی وجہ سے اس پل کو گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے بند کر دیا ہے۔اورکوئی بھی اتھارٹی اسے فوری طور پر بحال کرنے کی کوشش نہیں کر رہی ہے،۔انہوں نے شکایت کی کہ بونیار کے منقطع دیہاتوں میں بنالی، سلاساں، با ڈیان ، میدانان، داراکوجن، داراں گٹ، نالہ، کورالی، گگر ہل، جبڈی چوٹالی، سمالی اور کئی دیگر دیہات شامل ہیں۔ مقامی سماجی کارکن عرفان چک نے بتایا ہے کہ اگر چہ محکمہ پی ایم جی ایس وائی نے آج تک اس پُل کی مرمت کیلئے زحمت گوار نہیں کی اور بار بار یقین دہانیوں کے باوجود بھی انہوں نے اس کی طرف کوئی توجہ نہیں دی۔انہوں نے کہا کہ اگر چہ اس پُل کو فوج نے از خود تعمیر کیا تھا تاہم متعلقہ محکمہ نے سڑکوں کی مرمت کی لیکن اس پُل کی طرف کوئی دھیان نہیں دیا ۔مقامی لوگوں نے ڈپٹی کمشنر بارہمولہ، ایس ڈی ایم اوڑی سے مطالبہ کیا ہے کہ اس پُل کوجلد از جلد مرمت یا از سر نو تعمیر کیا جائے ۔ ادھرتحصیلدار بونیارنے بتایا کہ ترکانجن پل کو جزوی نقصان پہنچا ہے اور ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ “میں نے اس پل کی مرمت کے حوالے سے متعلقہ محکمے کو لکھا ہے، اور ہمیں امید ہے کہ ٹریفک کی بحالی کے لیے پل کی جلد مرمت کر دی جائے گی۔