نیوز ڈیسک
نئی دہلی//وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جمعہ کو لداخ، جموں و کشمیر، اروناچل پردیش اور سکم سمیت دیگر اہم علاقوں میں 2,180کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کئے گئے پل، سڑکیں اور ہیلی پیڈ سمیت 75 بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کو قوم کے نام وقف کیا۔ انہوں نے داربک، شیوک، دولت بیگ اولڈی روڈ پر منعقدہ ایک تقریب میں پروجیکٹوں کا افتتاح کیا جو مشرقی لداخ میں دولت بیگ اولڈی کی ہندوستان کی شمالی ترین چوکی سے رابطہ فراہم کرتا ہے۔وزارت دفاع نے کہا کہ تقریب کی خاص بات 14,000 فٹ کی بلندی پر 120 میٹر لمبے ‘کلاس70 شیوک سیٹو’ کا آن سائٹ افتتاح تھا۔یہ پل سٹریٹجک اہمیت کا حامل ہو گا کیونکہ یہ مسلح افواج کی لاجسٹک نقل و حرکت میں سہولت فراہم کرے گا۔
سنگھ کے ذریعہ عملی طور پر افتتاح کیے گئے دیگر منصوبوں میں مشرقی لداخ میں دو ہیلی پیڈ، ایک ایک ہینلے اور تھاکونگ شامل ہیں۔یہ ہیلی پیڈ خطے میں ہندوستانی فضائیہ کی آپریشنل صلاحیتوں میں اضافہ کریں گے۔75 پروجیکٹوں میں 45 پل، 27 سڑکیں، دو ہیلی پیڈ اور ایک ‘کاربن نیوٹرل ہیبی ٹیٹ’ شامل ہے اور یہ چھ ریاستوں اور دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پھیلے ہوئے ہیں۔ان میں سے 20 پروجیکٹ جموں اور کشمیر میں، 18 لداخ اور اروناچل پردیش میں، پانچ اتراکھنڈ میں اور 14 دیگر سرحدی ریاستوں سکم، ہماچل پردیش، پنجاب اور راجستھان میں ہیں۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع نے ملک کی سلامتی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے دور دراز علاقوں کی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔سنگھ نے کہا کہ مسلح افواج کی بہادری کے ساتھ بنیادی ڈھانچے کی ترقی ہی وہ بنیادی وجہ تھی جس نے مشرقی لداخ میں چینی فوج کے جارحانہ رویے پر ہندوستانی فوج کے ردعمل کے ظاہری حوالے سے، شمالی سیکٹر کی حالیہ صورتحال سے مؤثر طریقے سے نمٹنے میں ہندوستان کی مدد کی۔انہوں نے نئے 75 منصوبوں کو اس ’’حل‘‘ کا ثبوت قرار دیا اور کہا کہ یہ پل، سڑکیں اور ہیلی پیڈ ملک کے مغربی، شمالی اور شمال مشرقی حصوں کے دور دراز علاقوں میں فوجی اور سول ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کریں گے “۔سنگھ نے تقریب میں کہا”جموں و کشمیر میں کئی دہائیوں سے آزادی کے بعد بنیادی ڈھانچے کی ترقی کا فقدان مرکز کے زیر انتظام علاقے میں دہشت گردی کے بڑھنے کی ایک وجہ تھی۔ ان اندرونی خلفشار کے نتیجے میں سیاحوں کی تعداد میں نمایاں کمی واقع ہوئی جس نے لداخ کے ساتھ ساتھ پوری قوم کو بھی متاثر کیا‘‘۔انہوں نے سرحدی علاقوں کے ساتھ رابطے کو قوم کی ہمہ گیر ترقی کے لیے حکومت کے فوکس علاقوں میں سے ایک قرار دیا۔سنگھ نے مزید کہا”اب، حکومت کی کوششوں کی وجہ سے، خطہ امن اور ترقی کی ایک نئی صبح دیکھ رہا ہے۔ ہمارا مقصد ملک کی تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی ترقی کو جاری رکھنا ہے،‘‘ ۔انہوں نے کہا کہ تمام دور دراز علاقوں کو جلد ہی ملک کے باقی حصوں سے جوڑ دیا جائے گا اور “ہم مل کر قوم کو ترقی کی نئی بلندیوں پر لے جائیں گے۔ اس مقصد کو حاصل کرنے میں بیکن کا اہم کردار ہے۔”