ترال+ڈورو+بانڈی پورہ//ترال میں نا معلوم بندوق برداروں نے ایک مقامی نوجوان کو گولی مار کر بری طرح زخمی کر دیا جسکی حالت نازک قرار دی جارہی ہے۔ترال میں بدھ کی شام ساڑھے 6 بجے کے قریب نا معلوم بندوق برداروں نے اعجاز احمد شاہ ولدمرحوم علی محمد شاہ ساکن ترال پائین پر گول مسجد کے نزدیک گولی چلا کر اسے بری طرح زخمی کر دیا ۔ اسے ابتدائی علاج معالجے کے لئے ترال ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں سے انہیں سرینگر منتقل کیا گیا ۔ معلوم ہوا ہے کہ ا عجاز احمد پتھرائو کے الزام میں بند تھا اور اسے حال ہی میں رہا کیا گیا ہے۔اس سے قبل بھی اعجاز احمد نے کافی وقت جیلوںاور تھانوں میں گزارا ہے۔ تاہم فوری طور معلوم نہیں ہو سکا کہ اعجاز کو کس جرم کی پاداش میں گولی مار دی گئی ہے ۔ادھرزیر حراست جنگجو کی ہلاکت کے خلاف تیسرے روز بھی قصبے میں مکمل ہڑتال کی وجہ سے معمولات زندگی بری طرح مفلوج رہی ۔ قصبے میں تمام طرح کے کار باری ادارے مکمل بند رہے ۔ آری پل اور ترال تحاصیل میں تمام کارو باری اور تجارتی مراکز بند رہے جب کہ سڑکوں سے ٹرانسپوٹ غائب رہنے کی وجہ سے دفاتر میں ملازمین کی حاضری نہ ہونے کے برابر رہی ۔ادھرشمالی قصبہ حاجن میں لشکر جنگجو کی ہلاکت کے دوسرے روز بھی علاقے میں مکمل ہڑتال کی وجہ سے عام زندگی معطل ہوکر رہ گئی۔ اس دوران پولیس نے غیر ملکی جنگجو کی قبر کو منہدم کرنے کی خبر کو سراسر شر انگیز قرار دیاہے۔ علاقے میں تمام دکانیں اور دیگر کاروباری ادارے بدھ کو بھی بند رہے اور ٹرانسپورٹ معطل رہا۔ اس دوران قصبہ میں دوسر ے روز بھی انٹرنیٹ سہولیات بندرہیں کیونکہ کل صبح یہاں ایک غیر ملکی جنگجوکی قبرمنہدم کرنے کی افواہ گشت کرنے لگی تھی۔ پولیس نے غیر ملکی جنگجوکی قبر منہدم کرنے کی افواہ کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس سلسلے میںسوشل میڈیا پر پھیلائی گئی افواہ کی طرف دھیان نہ دیں۔دریں اثناء اترسو شانگس میں فوج کی بلاسٹنگ جگہ پر دو کم عمر لڑکے باردوی شے کے ساتھ کھیلتے ہوئے دھماکے میں زخمی ہوئے۔بتایا جاتا ہے کہ اترسو شانگس میں پنچایت محلہ رکھ براہ کے نزدک بلاسٹنگ جگہ پر دو لڑکے14سالہ لیاقت خان ولد امجد خان اور 12سالہ اشفاق خان ولد عارف خان کسی بارودی شے سے کھیل رہے تھے جس کے دوران دھماکہ ہوا اور وہ دونوں زخمی ہوئے۔ انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں انکی حالت مستحکم ہے۔