اثر خبر کا۔۔۔۔۔۔
ترال//سنیچر کے روز روزنامہ’’ کشمیرعظمیٰ‘‘ میں شائع ایک رپورٹ جس میں کہا گیا تھا کہ محکمہ امورصافین ترال میں بی پی ایل زمرے میں شامل 37فیصد کنبوں کواب اے پی ایل زمرے سے چاول فراہم کرے گا، کا محکمہ امورصارفین وعوامی تقسیم کاری نے سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ تاحال محکمے نے ناہی چاول کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے اور ناہی بی پی ایل زمرے میں شامل کسی کنبے کا اس اسکیم سے نام خارج کیاگیا ہے۔ترال سب ڈویژن کے محکمہ امور صارفین عوامی تقسیم کاری محکمے کے افسران نے ترال کے تمام علاقوں میں قائم سرکاری اور ایف پی شاپ چلانے والے سٹور کیپران کے ساتھ ایک ہنگامی میٹنگ منعقد کی اور تمام سٹور کیپروں کو ہدایت دی گئی کہ اگر کسی علاقے میں کسی کنبے کی اقتصادی حالت بہتر ہوئی ہو یا کسی لڑکی کی شادی ہوئی ہو یا کسی گھر کا کوئی فرد فوت ہوا ہو تو اس کی فوری اطلاع محکمے کے افسران کو دی جائے۔ایک بیان میں محکمے نے واضح کیا ہے کہ علاقے میں ناہی چاول کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے اور ناہی بی پی ایل زمرے سے کسی مستحق کو خارج کیا جائے گا۔ترال کے دہی علاقوں میں رہائش پزیر بی پی ایل زمرے کے کنبوں کل آبادی میں صرف 60 فیصد آبادی کو اسکیم کے تحت راشن فراہم کرنے اور باقی لوگوں کو بازار سے مہنگے داموں راشن فراہم کرنے کے خدشے کے حوالے سے سنیچر کے روز کشمیر عظمی نے ایک مفصل رپوٹ شائع کیا ہے جس کو محکمہ امور صارفین نے سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے خبر شائع ہونے کے فوراً بعد ترال میں محکمہ کے تمام افسران کے علاوہ علاقے کے تمام علاقوں میں قائم سرکاری اور ایف پی شاپ چلانے والے تمام سٹور کیپران کے ساتھ ایک ہنگامی میٹنگ منعقد کر کے یہ بات واضح کی ہے کہ تاحال محکمے نے نا ہی چاول کے قیمتوں میں اضافہ کیا ہے اور نا ہی فلحال مزکورہ زمرے میں کسی کنبے کا نام سکیم سے خارج کیاگیاہے انہوں نے کہا کہ تمام علاقوں میں تعینات سٹور کیپران کو ہدایت دی گئی ہے کہ اگر کسی علاقے میں کسی کنبے کی حالت اقتصادی طور بہتر ہوئی یا کسی لڑکی کی شادی یا کوئی افراد فوت ہونے کے علاوہ کوئی آسودہ حال کنبے غلطے سے سکیم میں آیا ہے اس کو فوری طور صیح کیا جائے ۔جس کو لوگوں نے غلط انداز سے لیا ۔انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے علاقے میں نا ہی چاول کے قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے اور نا ہی کسی مستحق کو لسٹ سے خارج کیا جائے گا۔