ترال/جنوبی کشمیر میں سرگرم جنگجوں کے خلاف 90کی طرز پر کاروائی کی شروعات کرتے شوپیان کے بعد ترال قصبے میںایس پی او کی ہلاکت کے بعد مقامی جنگجوں کے گھر میں بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ کی گئی ہے جبکہ مقامی لوگوں نے اس کاروائی پر شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے علاقے میں مکمل ہڑتال کی ۔ سب ڈویژن ترال سے سات کلومیٹر دور سیر جاگیر پستونہ ترال میں18اور19اکتوبر کے درمیانی شب کوفورسز نے علاقے میں سرگرم حزب جنگجوئوں عمر فیاض ولد فیاض احمد لون کے گھر میں داخل ہو کر گھریلو سامان کو تہس نہس کر نے کے علاوہ 2 منزلہ رہائشی مکان کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا گیاہے جہاں مکان کی کھڑکیاں دروازوں کے علاوہ کھانے پینے کے برتن کو بھی ناقابل استعمال بنا دیا گیا ۔ افراد خانہ کے مطابق فورسز نے مکان کے اندر داخل ہوتے ہیتمام گھر والوں کوخاموش رہنے کے لئے کہا جس کے ساتھ ہی انہوں نہ صرف مکان اور گھریلو مال اسباب کی توڑ پھوڑ کی بلکہ صحن میں موجود اخروٹ کے درختوں کی نرسری کو تباہ کرنے کے علاوہ زمین کے بڑے حصے پر پھیلی سبزی کو ختم کیا ہے ۔اس واقعے کی خبر پھیلتے ہی مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں نے ترال ستورہ روڑ پر لرو جاگیر کے مقام پر دھرنا دیکر ٹریفک کی نقل و حرکت کومسدودکر دیا جسکے بعدوہاں سے پولیس کی ایک گاڑی کا گذر ہوا ۔ نوجوانوں نے شدید پتھراو کیا ۔ ترال بازار میں بھی نوجوانوں نے پتھراو کیا ہے جسکی وجہ سے قصبے میں اتھل پتھل مچ گئی اور پورا بازار آناًفاناً بند ہوا ۔قابل ذکر بات یہ کہ جنوبی کشمیر میں گزشتہ کئی ہفتوں سے سرگرم جنگجوں کے خلاف 90کی طرز پر کاروائی شروع کی گئی ہے جس میں کسی بھی جنگجویانہ کاروائی کے بعدان کے افراد خانہ کی گرفتاری اور رہائشی مکانوں کی توڑ پھوڑکا پھر سے آغاز کیا گیا ہے ۔