ترال+ٹنگمرگ+اسلام آباد//ترال کے متعد علاقوں میںجمعرات بعد دوپہر پھر ایک بار تباہ کن ژالہ باری سے میوہ باغات اور کھڑی فصلوں کو شدید نقصان پہنچا جس کی وجہ سے کسانوں کو بھاری نقصان سے دوچار ہونا پڑا ہے۔ادھربجبہاڑہ کے متعدد علاقوںمیں شدید ژالہ باری سے بھی فصلوں اور میوہ باغات کو نقصان پہنچا ہے۔ اس دوران سیاحتی مقام گلمرگ میں 5بجے شام کو ہوئی قہر انگیز ژالہ باری سے لوگ اور سیاح خوفزدہ ہوکر دم بخود رہ گئے ۔ چار بجے کے قریب تیز دھوپ کے فوراً بعد دو درجن کے قریب گاوں دیہات جن میں ستورہ، نارستان‘،پرانی گام، گترو، خانہ گنڈ، صوفی گنڈ ، آری پل، بٹہ گنڈ، مڈورہ، مندورہ، پنگلش، پنیر جاگیر، دودھ مرگ،کنگہ لورہ،ناگہ بل،برن پتھری، ماحچھامہ، باگندر، لام، ڈار گنائی گنڈ، سید آباد سیر جاگیروغیرہ علاقوں میں 30منٹ تک جاری رہنے والی تباہ کن ژالہ باری کی وجہ سے علاقے میں ہزاروں کنال اراضی پر پھیلے میوہ باغات اور دیگر قسم کی کھڑی فصلوں شدید نقصان پہنچایا ہے ۔ کسانوں نے فون پر بتایا کہ انہوں نے بنک سے لاکھوں روپے قرضے لیکر باغات پر رقومات خرچ کیں اور امسال بہتر فصل کی امید تھی تاہم صرف رواں ماہ کے دوران چار بار علاقے میں شدید ژالہ باری ہوئی جس نے کسانوں کی امیدوں پر پانی پھیر گیا ہے ۔ متاثرین کاکہنا ہے کہ سرکار کی جانب سے آج تک اتنے نقصان کے باوجود کوئی جائزہ ٹیم کسی بھی علاقے میں نہیں گئی ہے ۔کسانوں کا کہنا تھا کہ علاقے میں اخروٹ اور میوہ فصل سب سے زیادہ اراضی پر پھیلی ہیں جسکو زبردست نقصان پہنچا ہے ۔ادھردچھنی پورہ ، کھرم سرہامہ، سری گفوارہ، نوشہرہ، بیلی گنڈ، ہٹی گام اور ملحقہ دیہات میں ژالہ باری پندرہ منٹ تک جاری رہی۔ ژالہ باری سے کھڑی فصلوں اور میوہ باغات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ متاثرین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کی امداد کی جائے۔ اس دوران کھلی دھوپ سے جہاں دن بھر گلمرگ کا ح±سن بام عروج پر تھا کہ اچانک سوا پانچ بجے شام موسم نے کروٹ بدلی جس کے ساتھ ہی موسلادار بارشوں کے بعد قریب 15 منٹ تک خوفناک ژالہ باری سے لوگوں اور سیاحوں پر خوف طاری ہوگیا اور دیکھتے ہی دیکھتے گلمرگ کے سرسبز میدان پر برف کی پرت بچھ گئی۔ اگرچہ گلمرگ میں میوہ کے باغات نہیں ہیں تاہم قدرتی پھولوں کوژڑالہ باری سے نقصان پہنچ گیا ہے۔(مشتاق الحسن کے ساتھ)