سرینگر// تحریک حریت چیئرمین سید علی گیلانی کی ہدایت پر راجہ معراج الدین کی قیادت میں عمر عادل ڈار، رمیز راجہ اور سراج الدین پر مشتمل وفد رٹھسونہ ترال گیااورسمیوہ ترال کے خونین معرکے میں مارے گئے عسکریت پسند سبزار احمد بٹ، فیضان احمد اور ایک عام شہری عاقب احمد (حافظ قرآن) کو زبردست خراج عقیدت اداکیا۔مقررین نے کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام گزشتہ 70برسوں سے بھارتی ظلم وجبر اور عذاب وعتاب کے شکار ہیںاور سیاسی و قانونی ہیت کو طاقت کے بل بوتے پر تبدیل کرتا گیا، جس کی وجہ سے جموں وکشمیر بھارت کی نظروں میں ایک نوآبادیاتی کالونی بن گیا ۔مقررین نے کہاکہ مسئلہ کشمیر جیسے سُلگتے ہوئے ناسور کو ہمیشہ کے لیے لوگوں کی خواہشات کے مطابق پُرامن ذرائع سے حل کرنے کا مطالبہ کرنے والوں کو تختہ مشق بنایا گیا، انہیں سالہا سال تک جیلوں میں سڑایا گیا اور آج بھی ہزاروں لوگ اسی متناعہ مسئلے کی وجہ سے جیلوں میں سڑ رہے ہیں۔ مقررین نے کہا جموں کشمیر کے عوام کو شہداء کی قربانیوں کی لاج رکھتے ہوئے تحریک آزادی کا بھرپور ساتھ دینا چاہیے اور بھارت کے پروپیگنڈا کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا ہماری جدوجہد مبنی بر حق ہے اور بھارت کا جموں کشمیر پر قبضہ صرف طاقت کی بنیاد پر ہے اور ہمارے شہداء اور مظلوم قوم کی قربانیوں کے طفیل ہم بھارت کے تسلط سے آزاد ہوں گے۔ سبزار بٹ کی نماز جنازہ راجہ معراج الدین نے پڑھائی۔ تحریک حریت نے ترال، اسلام آباد، پلوامہ، ہندواڑہ، بارہمولہ، سوپور اور دیگر مقامات پر عام اورنہتے شہریوں کو پیلٹ، بلٹ اور گولیوں سے زخمی کردینے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ جنرل سیکریٹری محمد اشرف صحرائی، پیر سیف اللہ، ایاز اکبر، محمد اشرف لایا کو گھروں میں جبکہ سید امتیاز حیدرکو بڈگام تھانے میں نظربند رکھنے، راجہ معراج الدین اور عمر عادل ڈار کے گھروں پر چھاپہ ڈالنے کی مذمت کی اور کہا کہ اسطرح کی کارروائیوں سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں ہے۔