سرینگر //حریت (ع) ترجمان نے شہید ملت میرواعظ کشمیر مولانا محمد فاروق ، سرفروش شہدائے حول کی 27ویں برسی اور شہید حریت خواجہ عبدالغنی لون کی 15ویں برسی اور جملہ شہدائے جموں وکشمیر کو ہفتہ شہادت کے آخری دن پر مزار شہداءعیدگاہ سرینگر میں شہداءکی اجتماعی فاتحہ خوانی ، تحریک آزادی کے تئیں تجدید عہد اور جلسہ خراج عقیدت کو ناکام بنانے اور حریت (ع) چیئرمین میرواعظ عمرفاروق سمیت جملہ مزاحمتی قیادت کو خانہ و تھانہ نظر بند کرنے کی مذمت کی۔ ترجمان نے کہاکہ حریت (ع)اور عوامی مجلس عمل کے عہدیداروں اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپوں اور گرفتاریوں کے بیچ پنجگانہ نمازوں کے دوران ائمہ مساجد اور عوام نے اپنے محبوب رہنماﺅں اور شہیدوں کو جنہوں نے اپنا گرم گرم خون دے کر مبنی برحق جدوجہد آزادی کی آبیاری کی اور اپنی قیمتی جانیں نچھاور کر کے ہمارے درخشاں مستقبل کے لئے اپنا سب کچھ قربان کر دیاکےلئے ایصال ثواب ، فاتحہ خوانی اور دعائیہ مجالس کا اہتمام کیا ۔ ترجمان نے میرواعظ عمر فاروق، بزرگ مزاحمتی رہنما سید علی شاہ گیلانی ، حریت رہنما مختار احمد وازہ میڈیا ایڈوائزر ایڈوکیٹ شاہد الاسلام ، ایڈوکیٹ یاسر رﺅف دلال اور دیگر رہنماﺅں اور کارکنوں کی مسلسل نظر بندی پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قوم اور قیادت کو اپنے پیارے شہیدوں کی یاد منانے پر بھی پہرے بٹھانے کی کاروائیاں جمہورکش ، افسوسناک اور سیاسی انتقام گیری سے عبارت فسطایت اور بدترین آمریت کا مظاہرہ ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے ۔