کرائم برانچ کے ترجمان کے مطابق محکمہ انتظامی عمومی کی توسط سے انہیں مکتوب موصول ہوا،جس میں کہا گیا کہ محکمہ انتظامی عمومی میں دستیاب ریکارڈ کے مطابق کے ایس افسر اور کمشنر سیکریٹری اے آر آئی و ٹرینگس محمد معراج الدین خان کی تاریخ پیدائش9نومبر1958ہے،اور حکومت نے مذکورہ افسر کی سبکدوشی کے حوالے سے ایک نوٹیفکیشن جاری کرنی تھی،جس میں مذکورہ انتظامی سیکریٹری کی سبکدوشی نومبر میں طے تھی۔اس سلسلے میں معراج الدین خان کو اصل سروس بک اور تاریخ پیدائش کی سند پیش کرنے کو کہا گیا،اور اس حوالے سے یاداشتیں بھی روانہ کی گئیں،تاہم کئی یاداشتوں کے بعد بھی مذکورہ افسر نے طلب شدہ ریکارڈ پیش نہیں کیا۔ترجمان کے مطابق با اختیار محکمہ کے پاس دستیاب ریکارڈ کے تحت سبکدوشی کی تاریخ 30 نومبر 2018کی نوٹیفکیشن کو منظور کیا گیا،جبکہ بعد میں مذکورہ افسر نے اپنا اصل سروس بک،محکمہ انتظامی کے مکتوب زیر نمبر GAD(Legal)F-78/2017 محرر8مارچ2018 کے ردعمل میں پیش کیا۔ سروس ریکارڈ کی جانچ کے دوران اس بات کا انکشاف ہوا کہ مذکورہ افسر کی تاریخ پیدائش9 نومبر1961درج کی گئی ہے،جبکہ اصل تاریخ پیدائش میں شکوک و شبہات پیدا ہوئے جس کے بعدیہ معاملہ ڈائریکٹر فارنسک لیبارٹری کو منتقل کیا گیا۔ فارنسک لیبارٹری کے ماہرین نے ایک رپورٹ زیر نمبر148-Doc محرر27اگست2018 روانہ کیا ،جس میں اس بات کا انکشاف کیا گیا کہ سروس بک کا پہلا صفحہ آخری مرحلہ میں جوڑ دیا گیا ہے جبکہ سروس بک میں صوبائی سندزرعی یونیورسٹی کی ٹائپ شدہ سرٹیفکیٹ پر چسپاں کی گئی ہے۔کرائم برانچ کے مطابق ملزم نے اپنی تاریخ پیدائش میں قلمزنی کی تاکہ انکی سروس کی مدت میں3برس کا اضافہ ہو سکے۔کرائم برانچ کے مطابق مذکورہ افسر کو حراست میں لیا گیا ہے،اور انکے خلاف کرائم برانچ کشمیر پولیس تھانے میں ایک کیس زیر نمبر 37/2018 زیر دفعات 420, 468 & 471 آر پی سی کے تحت درج کیا گیا ہے۔