سرینگر/کشمیر کی تاجر اُنجمنوں نے سنیچر کو سرینگر۔جموں شاہراہ آئے دنوں بند رہنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تاریخی مغل روڑ کو ہر موسم میں قابل ٹریفک بنانے میں دیر لگانے پر سوال کھڑا کیا۔
کشمیر اکونامکس الائنس کے چیئرمین محمد یاسین خان نے کہا کہ سرینگر۔جموں شاہراہ کی خراب حالت کشمیریوں کو یرغمال بنائے رکھنے کا ایک ذریعہ بن گیا ہے۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا چونکہ اہل وادی کو سرینگر۔جموں شاہراہ کے رحم و کرم پر چھوڑا گیا ہے اور متبادل شاہرائوں، خاص کر مغل روڑ کو ہر موسم میںقابل ٹریفک بنانے میں گذشتہ سات دہائیوں سے لیت و لعل سے کام لیا جارہا ہے۔
خان، جو کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچررس فیڈریشن، کے بھی سربراہ ہیں، نے کہا کہ جب پوری دنیا ایڈوانسڈ ٹیکنالوجی کی مدد سے ترقی کررہی ہے ،سرینگر ۔جموں شاہراہ ہر سال پیچھے ہی چلتی نظر آرہی ہے۔
خان نے کہا''گذشتہ تین ماہ کے دوران سرینگر۔جموں شاہراہ تین درجن بار بند ہوئی جو ایک تشویشناک بات ہے کیونکہ ایسا ہونے سے خطے کی اقتصادی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوئی ہیں''۔