سرینگر//وادی میں آئین ہند کی شق35اے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کے خلاف پولیس نے کشمیر اکنامک الائنس کے’’یو این ائو‘‘ مارچ کو ناکام بناتے ہوئے بیسوں مظاہرین کو حراست میں لیا۔ پیر کو بھی شہر خاص بیروہ بڈگام،گاندربل بانڈی پورہ،سوپور اور کرناہ میںتاجروں و سیول سوسائٹی کے علاوہ وکلاء کے احتجاجی مظاہرے جاری رہے۔ تاجروں،ٹرانسپورٹروں، اور ٹھیکیداروں کے علاوہ شکارابانوں کے مشترکہ پلیٹ فارم کشمیر اکنامک الائنس کے’ اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کے دفتر ‘‘ تک مارچ کو پولیس نے اس وقت ناکام بنا دیا جب پیر کی صبح احتجاجی تاجر مولانا آزاد روڑ پر ٹیلی فون ایکسچینج کے نزدیک جمع ہوئے اور’’چلو چلو،یو این ائو‘‘ چلو کی نعرہ بازی کرنے لگے۔احتجاجی مظاہرین نے بینراور پلے کارڑ اٹھا رکھے تھے۔احتجاجی مظاہرین جب زنانہ کالج مولانا آزاد روڑ کے نزدیک پہنچے تو پولیس مظاہرین کا راستہ روکا۔جس کے بعد پولیس نے اکنامک الائنس کے فاروق احمد ڈار سمیت بیسوں افراد کو حراست میں لیا ۔گرفتار شدہ افراد میں کئی تاجر لیڈر،جن میں کشمیر ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن کے سابق صدر محمد صادق بقال ،کانٹریکٹرس کارڈی نیشن کمیٹی کے چیف آرگنائزر نذیر احمد زرگر،تصدق حسین لاوے ، ارشد احمد بٹ،اعجاز شہدار،حاجی نثار احمد اور معراج الدین بٹ کے علاوہ ساوتھ سٹی ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس فیڈریشن کے صوفی بھی شامل تھے۔ گرفتاری سے قبل فاروق احمد ڈارنے بتایا کہ ایک منصوبے کے تحت جموں کشمیر میں غیر یقینی ماحول پیدا کرنے کیلئے ماحول بنا کر دفعہ370اور دفعہ35اے کے خلاف سازشیں رچائی جا رہی ہے۔انہوںنے کہا کہ یہ معاملہ کشمیریوں کی سیاسی تقدیر سے جڑا ہوا ہے،اور اس پر ضرب لگانے کی کسی بھی طور اجازت نہیں دی جائے گی۔اس دوران شہر خاص ٹریڈرس اینڈ مینو فیکچرس کارڈی نیشن کمیٹی نے علمگری بازار میں احتجاج کیا۔احتجاجی مظاہرین نے نذیر احمد شاہ کی قیادت میں بینر اٹھا کر صدائے احتجاج بلند کیا، جبکہ بشیر احمد کینو ، غلام احمد بٹ اور ظہور احمد سمیت دیگر تاجر لیڈر بھی احتجاج میں موجود تھے۔بیروہ بڈگام میں ٹریڈرس فیڈریشن نے جامع مسجد بیروہ کے باہر احتجاج کیا،جس کے دوران35 اے کے حق میں نعرہ بازی کی گئی۔مقامی تاجروں نے بعد میں دھرنا دیا۔بار ایسوسی ایشن گاندربل نے آئین ہند کی شق 35 اے کو کالعدم کرنے والی رٹ پٹیشن کو منسوخ کرنے کے لئے ڈسٹرکٹ کورٹ احاطہ سے بی ہامہ چوک تک احتجاجی مظاہرہ برآمد کیا۔بانڈی پورہ گلشن چوک میں ٹریڈرس فیڈریشن نے احتجاجی جلوس نکالا ،جس کے دوران دفعہ35 اے کے حق میں نعرہ بازی کی گئی،جبکہ حاجن میں بھی مقامی لوگوں نے احتجاجی جلوس برآمدکیا۔ادھرکرناہ میںلوگوں نے سڑکوں پر آکر اُس کے دفاع میں نعرہ بازی کی ۔ احتجاج میں کرناہ سیول سوسائٹی ، بیوپار منڈل ، ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن ،سیاسی کارکنان اور دیگر طبقہ فکر ہائے سے تعلق رکھنے والے لوگ شامل تھے۔سوپور میں سیول سوسائٹی،تاجر انجمنوں،مقامی مدرسین ،میوہ کاشتکاروں،نجی اسکول مدرسین کی یونین اور انجمن معین الاسلام پر مشتمل کارڈی نیشن کمیٹی سوپور نے دیگر مقامی لوگوں نے جامع مسجد سوپور کے متصل35اے کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔نامہ نگار غلام محمد کے مطابق احتجاجی مظاہرہ انجمن معین الاسلام کے سربراہ عزیز احمد بٹ کی قیادت میں کیا گیا،جس کے دوران مظاہرین نے بینر اور تختیاں اٹھا رکھی تھی۔احتجاجی مظاہرین نے بعد میں ایڈیشنل ضلع ترقیاتی کمشنر کے دفتر تک مارچ کیا،اور انہیںمیمورنڈم پیش کیا۔احتجاجی مظاہرین مین بازار،مین چوک اور قصبہ کے تحصیل رور سے گزرے،اور سپور کے ائے ڈی سی دفتر میں پرامن طور پر منتشر ہوئے۔اس دوران سوپور میں گورو اسپتال کے نزدیک درجنوں سیول سوسائٹی کے ممبران نے دفعہ35اے کے امکانی تنسیخ کے خلاف احتجاج کیا۔احتجاجی مظاہرین نے تختیاں اور پوسٹروں کے علاوہ بینر اٹھا رکھے تھے۔