سرینگر//تعلیم یافتہ بے روز گارنوجوانوں نے سنیچر کو پریس کالونی سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت سے رہبر سیاحت سکیم لاگو کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ آل جموں وکشمیر بے روزگار ٹورزم پروفیشنل ایسوسی ایشن کے بینر تلے مظاہرین نے حکومت کے خلاف سخت نعرہ بازی کی۔ مختلف یونیورسٹی اور کالجوں سے شعبہ سیاحت میں گریجویشن اور پوسٹ گریجویشن کی ڈگریاں حاصل کرنے والے مظاہرین نے بتایاکہ سابقہ حکومتوں نے مذکورہ سکیم کو لاگو کرنے کی اگرچہ یقین دہانی کی تھی تاہم انتظامی سطح پر اس کو عملا نے میں لیت ولعل سے کام لیا جارہا ہے۔ احتجاجی مظاہرین نے بتایا کہ اگر محکمہ تعلیم ،زراعت اور صحت میں رہبر کھیل ، رہبرتعلیم اور رہبر زراعت تعینات کئے جاتے ہیں تو حکومت محکمہ سیاحت میں کیوں رہبر سیاحت سکیم کو لاگو کرنے میں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ مظاہرین کاکہنا ہے کہ مذکورہ سکیم لاگو کرنے کے حوالے سے سابق وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید (مرحوم) نے بھی مکمل یقین دہانی کی تھی تاہم ان کی وفات کے سبب یہ سکیم لاگو نہ ہوسکی۔اس موقعہ پر آل جموں وکشمیر بے روزگار ٹورزم پروفیشنل ایسوسی ایشن کی طرف سے خورشید احمد صوفی نے بتایا’’2007میں ایسو سی ایشن کا قیام عمل میں لایا گیا اور تب سے ہم مختلف حکومتوں سے رہبر سیاحت سکیم لاگو کرنے کا مطالبہ دہرا رہے ہیں لیکن ہر حکومت نے مذکورہ سکیم کو لاگو کرنے کے حوالے سے غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ہے جس کے سبب کئی تعلیم یافتہ نوجوانوں کا مستقبل دائو پر لگا ہوا ہے ۔ انہوں نے بتایاکہ مذکورہ سکیم کی عمل آوری کے حوالے سے وزیر سیاحت مفتی تصدق سے بھی وفد نے ملاقات کی جنہوں نے سبھی ایسے تعلیم یافتہ نوجوانوں کی فہرست مرتب کر کے وزیر اعلیٰ شکایتی سیل میں جمع کرانے کی ہدایت دی ۔انہوں نے بتایاکہ مذکورہ فہرست کو شکایتی سل میں جمع کرنے کے بعد وہاںسے سکیم کو لاگو کرنے کی غرض سے ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں دکھائی دے رہی ہے ۔انہوں نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر مذکورہ سکیم اپریل کے ابتدائی ہفتے تک لاگونہیں کی گئی یا اس کے متعلق کوئی پیش رفت نہیں کی گئی تو مجبوراً وسیع پیمانے پر احتجاجی مہم چھیڑ دی جائے گی جس کی ساری ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔