عظمیٰ نیوز سروس
جموں//بی جے پی حکومت میں بحالی اور معاوضے کا پہلو تمام ترقیاتی پروجیکٹوں میں ترجیح پر رہا جبکہ یہ عنصر پہلے کی حکومتوں میں کہیں نظر نہیں آتا تھا اور غریبوں کی زمینیں زبردستی پروجیکٹوں کے لئے لی جاتی تھیں جس کی وجہ سے ہمیشہ گڑبڑ رہتی تھی۔ یہ بات بی جے پی کے سینئر لیڈر اور ممبر آف پارلیمنٹ (راجیہ سبھا) غلام علی کھٹانہ نے کٹھوعہ میں بی جے پی ایس ٹی مورچہ کے زیر اہتمام گوجروں اور بکروالوں کی ایک سماجی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی جہاں ایم پی کھٹانہ مہمان خصوصی تھے۔اس موقع پر گوپال مہاجن، ایس ایس پی ریٹائرڈ سردار خان، مشتاق انقلابی اور لال حسین لودھا مہمان خصوصی تھے۔اس موقع پر کانگریس، پی ڈی پی، این سی اور دیگر جماعتوں کے کئی لیڈران اور کارکنان بی جے پی میں شامل ہوئے اور ایم پی کھٹانہ نے ان کا پارٹی میں خیرمقدم کیا۔
ایم پی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ترقی کا سفر جاری ہے اور بڑے کاروباری گھرانے یہاں سرمایہ کاری کر رہے ہیں اور اس کے بدلے میں یو ٹی میں بے روزگاری کے مسئلے پر قابو پانے میں مدد مل رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی طرف سے شروع کی گئی اسکیموں نے جموں و کشمیر میں لوگوں کے طرز زندگی کو بدل دیا ہے اور قبائلی برادری کو بھی ان اسکیموں کے فوائد حاصل ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ اب ان بے مثال تبدیلیوں سے خوش ہیں۔سینئر بی جے پی لیڈر نے کہا کہ جلد ہی ملک بھر میں لوک سبھا انتخابات ہوں گے اور بی جے پی ریکارڈ تعداد میں سیٹوں کے ساتھ دوبارہ جیت کر ابھرے گی۔انہوں نے کہاکہ ’ہم یقینی طور پر جموں و کشمیر کی تمام پانچ لوک سبھا نشستیں اور ایک لداخ سے جیتیں گے کیونکہ یہاں کے لوگ چاہتے ہیں کہ ترقی کا سلسلہ مزید جاری رہے اور جموں و کشمیر میں امن قائم رہے۔کھٹانہ نے کہا کہ طلباء اپنی پڑھائی میں محنت کریں اور ملک کے اچھے شہری بنیں۔موصوف نے کہا کہ ’’تعلیم کا مطلب صرف یہ نہیں ہے کہ ہمیں کوئی اچھی نوکری ملنی چاہیے یا ہمیں کسی طریقے سے ملازمت اختیار کرنی چاہیے،بلکہ تعلیم درحقیقت ایک ایسا پروگرام ہے جس میں کسی کو نظم و ضبط، کردار، حقوق و فرائض، ثقافت وغیرہ سے آگاہ کیا جائے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی آبادی کو اپنے بچوں کے لئے تعلیم کو ترجیح دینی چاہیے تاکہ وہ اپنی برادریوں کے حالات زندگی کو بہتر بنانے کے لئے ترقی کی راہ پر گامزن رہیں اور اپنے ساتھی بھائیوں کو نیکی کا راستہ دکھا سکیں۔