عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی//سابق صدر رام ناتھ کووند کی سربراہی میں بیک وقت انتخابات سے متعلق ایک اعلی سطحی کمیٹی نے ہفتہ کو اپنی پہلی میٹنگ کی اور فیصلہ کیا کہ سیاسی جماعتوں اور لا ء کمیشن کو ملک میں ایکساتھ انتخابات کے انعقاد کے بارے میں ان کے خیالات جاننے کے لیے مدعو کیا جائے۔
ایک بیان میں کہاگیا کہ وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر قانون ارجن رام میگھوال، راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے سابق لیڈر غلام نبی آزاد، مالیاتی کمیشن کے سابق چیئرمین این کے سنگھ، لوک سبھا کے سابق سکریٹری جنرل سبھاش سی کشیپ اور سابق چیف ویجلنس کمشنر سنجے کوٹھاری نے میٹنگ میں شرکت کی۔بیان میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی نے تسلیم شدہ قومی جماعتوں، ریاستوں میں حکومتیں رکھنے والی پارٹیوں، پارلیمنٹ میں ان کے نمائندے رکھنے والی پارٹیوں، دیگر تسلیم شدہ ریاستی جماعتوں کو “ملک میں بیک وقت انتخابات کے معاملے پر تجاویز/ نقطہ نظر کے حصول کے لیے” مدعو کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وزارت قانون کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کے علاوہ، کمیٹی ایک ساتھ انتخابات کے معاملے پر اپنی تجاویز اور نقطہ نظر کے لیے لا کمیشن کو بھی مدعو کرے گی۔معروف وکیل ہریش سالوے عملی طور پر میٹنگ میں شامل ہوئے۔بیان میں کہا گیا کہ لوک سبھا میں کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری میٹنگ میں موجود نہیں تھے۔کمیٹی میں ان کا نام آنے کے بعد، چودھری نے کمیٹی میں خدمات انجام دینے سے انکارکیا تھا۔یاد رہے کہ بیک وقت انتخابات پر پینل کا پہلا اجلاس ہوا۔سابق صدر رام ناتھ کووند کی صدارت میں نئی دہلی کے جودھ پور ہاس میں ‘ایک قوم، ایک انتخاب’ پر پہلی ‘اعلی سطحی کمیٹی میٹنگ’ میں ایکشن پلان پر فیصلہ کرنے اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے بارے میں بات چیت کی گئی۔حکومت نے، 2 ستمبر کو، آٹھ رکنی “اعلی سطحی” پینل کو لوک سبھا، ریاستی اسمبلیوں، میونسپلٹیوں اور پنچایتوں کے ایک ساتھ انتخابات کے انعقاد کے معاملے پر جلد از جلد جانچ کرنے اور سفارشات دینے کے لیے تشکیل دیا تھا۔