سرینگر/ / وادی میں جمعرات کو سکھ برادری نے خالصہ پنتھ کے قیام اور فصلوں کی کٹائی کی خوشی میں منایا جانے والا بیساکھی کا تہوار سادگی کے ساتھ منایا ۔ وادی میں حالیہ شہری ہلاکتوں کے پیش نظر امسال سکھوں نے بیساکھی سادگی کے ساتھ منانے کا فیصلہ کیا تھا۔بیساکھی کے موقعہ پر خصوصی تقاریب کے بیچ شہرہ آفاق ڈل جھیل کے کناروں پر واقع مغل باغات کورسمی طور سیلانیوں کیلئے کھول دیا گیا تھاجہاں دن بھر سکھ برادری کے ساتھ ساتھ سیلانیوں کا تانتا بندھا رہا۔بیساکھی کے موقعہ پر وادی کی سب سے بڑی تقریب گوردوارہ چھٹی پادشاہی کاٹھی دروازہ رعناواری میں منعقد ہوئی جہاں سکھ برادری سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی بڑی تعداد ماتھا ٹیکنے کے لئے آئی جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ گر دواروے میں مفت لنگر اور مشروبات کا انتظام بھی کیا گیا تھا ۔گورودوارہ چھٹی پادشاہی باغات برزلہ میں بھی صبح سے ہی سکھ برادری کے لوگوں کا تانتا بندھا رہا۔ گورودوارہ امیراکدل میں بھی بیساکھی کے سلسلے میں خاص تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں لوگوں کی خاصی تعداد نے شرکت کی۔امیراکدل میں رضاکاروں کی طرف سے راہگیروں میں مشروبات تقسیم کی جارہی تھیں ۔جواہر نگر میں بھی گردوارے میں تقریب منعقد ہوئی ۔بیساکھی کے موقع پر تمام گردواروں کوسجایاگیا تھا اورہر سال بیساکھی پر رسمی طور پر سرینگر میں تمام مغل باغات بشمول نشاط ،شالیمار،چشمہ شاہی وغیرہ کو سیاحوں اور عام سیلانیوں کیلئے کھول دیا گیاتھا اورپہلے روز ہی لوگوں کی بڑی تعداد نے رخ کیا۔مغل باغات میں سکھ نوجوانوں نے رقص و موسیقی کی محفلوں کا انعقاد کرکے اپنی خوشی کا اظہار کیا۔ادھر باغ گل لالہ میں بھی جمعرات کو ہزاروں سیلانی دیکھے گئے ۔ادھر وادی کے مختلف علاقوں میں تعینات فورسز اہلکاروں نے بھی بیساکھی کا تہوارجو ش و خروش کے ساتھ منایا اور اس سلسلے میں فورسز کیمپوں میں بھی خصوصی تقاریب منعقد کی گئیں۔ بارہمولہ، ترال ،بڈگام،کپوارہ، ہندوارہ ، چوگل،اونتی پورہ ، چھٹی سنگھ پورہ ، مٹن اورشوپیان سمیت تمام ایسی جگہوں پر خاص تقاریب کا انعقاد کیا گیا جہاں سکھ برادری سے وابستہ لوگ مقیم ہیں۔ کرناہ تحصیل کے تربانی علاقے میں مسلمانوں نے سکھوں کے ساتھ بیساکھی کا تہوار منایا اورمٹھائیں تقسیم کیں۔104انفینٹری برگیڈ کے برگیڈیئر نے گوردوارے میں چادر چڑھائی ۔جموں وکشمیر سکھ مائنارٹی فورم کے صدر ہرجیت سنگھ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا’’آج کے روز گورو گوبند جی نے سکھ مت اورسکھ قوم کی بنیادقائم کی جس لحاظ سے بیساکھی سکھوں کے لئے بڑی اہمیت کی حامل ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ بیساکھی کا تہوار 3 روزپر مشتمل ہو تا ہے جس میں پہلے روز خصوصی شبد کیرتن اورپوچا پاٹ ہو تی ہے جبکہ دیگر دو روز میں میلے اور خاص پوجا کی جاتی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ آج یعنی 14اپریل کو شادی مرگ پلوامہ ،قلم پورہ سنگھ پورہ بارہمولہ ،اوڑی اوردیگر کئی مقامات پر بیساکھی کے سلسلے میں میلے منعقدہونگے ۔۔وادی کشمیر میں بیساکھی کا تہوار موسم بہار اور پنجاب میں نئے سال کی آمد کے طور پر منایا جاتا ہے جبکہ دیگر ریاستوں میں اس دن کو فصلوں کی کٹائی کے موسم کی شروعات مانا جاتا ہے۔ سکھوں کے دسویں گورو ،گورو گوبند سنگھ جی نے 1689میں اسی روز خالصہ پنتھ کی بنیاد ڈالی تھی جبکہ ریاست سے باہر ہندو ، سکھ اور دیگر مذاہب سے وابستہ لوگ اس دن کو فصلوں کی کٹائی کے موسم کے بطور مناتے ہیں۔اس کے علاوہ یہ دن بھا رت کے کلینڈر میں نئے سال کی شروعات کے طور پر منا یا جا تاہے اور کسان اس روز اپنی فصلوں کی کٹائی کا کام شروع کر تے ہیں جو کہ ان کی سخت محنت کا پھل ہو تا ہے۔