بھدرواہ//بھلیسہ کے مکینوں نے سب ڈویژن بھلیسہ کو ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کے ساتھ منسلک کرنے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اس فیصلہ کو فوری طور واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ایک بیان میں علاقہ کے مکینوں نے کہا ہے کہ سب ڈویژن کے لوگوں کے لئے گندوہ بھلیسہ سے99کلو میٹر کی مسافت طے کرکے ضلع ہیڈ کوارٹر ڈوڈہ سے، جو کہ بھلیسہ سے فقط66کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے ،پہنچنا کہاں کا انصاف ہے۔اتنا ہی نہیں سب ڈویژن کے مضافات سے یہ دوری115کلو میٹر سے بھی زیادہ ہے۔جموں کے معزز شہریوں، اور عام لوگوں نے جموں میں احتجاج منعقد کرنے کے لئے ایک میٹنگ کا بھی انعقاد کیا ۔اس موقعہ پر مظاہرین نے کہا کہ بھلیسہ ریاست کی سرمائی راجدھانی جموں سے241کلو میٹر اور گرمائی راجدھانی سے282 کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے۔بھلیسہ تا حال ڈوڈہ کا ایک ایڈمنسٹریٹو یونٹ ہے جسکا ہیڈ کوارٹر گندوہ میں ہے، جس کے ایڈ منسٹریٹو ہیں سب ڈویژن مجسٹریٹ ہیں۔بھدرواہ اور بھلیسہ ریاست جموں و کشمیر کا ایک اسمبلی حلقہ ہے۔2014تک یہ ایک ہی ایڈمنسٹریٹو یونٹ تھا ،جب بھٹیاس،جکیاس ،چلی، کہارا اور چھنگا کے لئے علاحدہ تحصیلیں و نیابتیں قائم کی گئیں۔گندوہ کا تحصیل1981 میں قائم کیا گیا تھا۔اس علاقہ کی آبادی مردم شماری ریکارڈ کے تحت83636 نفوس پر مشتمل ہے،جس میں66ریونیو دیہات،52 پنچایتیںہیں۔سب ڈویژن کے دور دراز علاقوں کی دوری بھدرواہ سے115 کلو میٹر سے کم نہیں ہے جبکہ ڈوڈہ سے انکی دوری فقط 66کلو میٹر ہے۔اس موقعہ پر بھلیسہ ہیریٹئیج سوسائٹی کے صدر صداقت ملک نے کہا کہ سب ڈویژن گندوکو اے ڈی سی بھدراہ کے ساتھ منسلک کرنا نا انصافی ہے اور ضرورت اس بات کی ہے کہ بھلیسہ اور ٹھاٹھری کی ضلع ہیڈ کوارٹر ڈوڈہ کی دوری کو ملحوظ نظر رکھ کر اس فیصلہ کو فوری طور واپس لیا جائے۔انہوں نے کہا کہ بھلیسہ کے شہریوں میں اس فیصلہ کے خلاف کافی ناراضگی پائی جاتی ہے۔جس کے خلاف سب ڈویژن کے لوگ گذشتہ کئی دنوں سے سڑکوں پر ہیں۔محمد یونس ،مشتاق احمد، سنجے ٹھاکور، محمد ایوب،عمران فاروق، اجیت سنگھ،بھارت بھوشن، بشارت حُسین،کیکر سنگھ و دیگران نے بھی مظاہرین سے خطاب کیا اور سرکار کو یہ فیصلہ واپس لینے کی اپیل کی۔