سرینگر// جے کے بنک چیئرمین و سی ای او پرویز احمد نے میڈیا کے کچھ حصے میں بنک کے بھرتی عمل کے حوالے سے شائع کی گئی خبر کو مسترد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جے کے بنک بھرتی عمل میں مکمل شفافیت اور غیرجانبدارانہ طرز عمل برقرار رکھتا ہے ۔اس عمل میں ملکی سطح کی معتبر پیشہ ور بھرتی ایجنسی ّدی انسٹی ٹیوٹ آف بینکنگ پرسنل سلیکشن (IBPS)کی جانب سے تیار کردہ میرٹ لسٹ میں قلم زنی یا دخل اندازی کی کوئی بھی گنجائش نہیںہوتی ہے۔بنک اس معاملے پر عوامی جائزہ کیلئے کھلا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ گورنر کے تاثرات کو سیاق وسباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔582امیدواروں کو سابقہ بھرتی فہرست سے اخذ ہونے والے ویٹنگ لسٹ کو کلیئر کرتے ہوئے تعینات کیا گیا کیونکہ اس کیلئے بنک شاخوں کی توسیع کیلئے نئے سٹاف کی ضرورت پیش آئی ۔انہوں نے کہاکہ اس ویٹنگ لسٹ کوعزت مآب گورنر کی ہدایات کے مطابق کلیئر کیا گیا کیونکہ مذکورہ امیدوار عمر کی حد کو تجاوز کرنے والے تھے۔دریں اثناء بنک ترجمان نے مزید کہاکہ انٹری لیول کلرکس اور آفیسرس کیلئے بھرتی ملکی سطح کی پیشہ ور بھرتی ایجنسی (IBPS) کے ذریعے کرائی جاتی ہے جو کہ ایک خود مختار ادارہ ہے اور عالمی سطح کے بھرتی عمل کا معیار کا حامل ہے ۔ترجمان کے مطابق بنک کی جانب سے اختیار کئے گئے بھرتی عمل کا طریقہ کار بھی وہی ہے جوکہ ملکی سطح کے پبلک سیکٹر بنکوں کا ہوتا ہے ۔بھرتی عمل کے تمام مراحل کے بارے میں امیدواروں کو پبلک نوٹس اور الیکٹرانک ذرائع سے مطلع کیا جاتا ہے ۔بھرتی اور انتخاب میں رد وبدل یا قلم زنی کی کوئی بھی گنجائش نہیں ہوتی ہے کیونکہ اس نظام میں ایک مضبوط نگرانی عمل کارفرما ہے۔ترجمان نے مزید کہاکہ بنک کی جانب سے چلائی جارہی توسیعی مہم کے نتیجے میں نئے عملے کی ضرورت پیش آئی ۔توسیعی مہم میں 200مزیدشاخوں کا کھولنا بھی طے ہے ۔ویٹنگ لسٹ میں سے امیدواروں کو لانا عزت مآب گورنر کی ہدایات پر کیا گیا جسے بورڑآف ڈائریکٹرس کی باضابطہ منظوری شامل ہے ۔دریں اثناء بنک نے پروبیشنری افسران اور کلرکوں کی تعیناتی کا عمل شروع کیا ہے جس سے بنک کی عملے کی ضروریات پوری کی جاسکیں۔