نیوز ڈیسک
نئی دہلی//نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے جمعرات کو کہا کہ بھارت کو صرف محبت اور مذہبی رواداری بچا سکتی ہے۔ کانسٹی ٹیوشن کلب میں 16ویں اور 17ویں سنت نام دیو ایوارڈ تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا’’میں آپ سب سے ہاتھ جوڑ کر درخواست کرتا ہوں، اگر ہندوستان کو بچانا ہے تو اسے پیار سے بچانا چاہیے، ہمیں مہاتما گاندھی جیسے عظیم قومی لیڈروں کے فروغ کردہ نظریات کا ملک بنانا ہے۔ میں مرنے سے پہلے ایسا ہندوستان دیکھنا چاہتا ہوں‘‘۔ سال 2020 کا 16 واں اعزاز سابق آئی پی ایس افسر اور مصنف اے ایس دلت کو دیا گیا جبکہ سال 2021 کا 17 واں اعزاز میگھالیہ کے گورنر ستیہ پال ملک کو دیا گیا۔پونے کی ایک این جی او سرحد نے 1.01 لاکھ روپے اور ایک یادگار پر مشتمل یہ ایوارڈ قائم کیا ہے جو ہر سال ایک پنجابی کو قوم کے لیے ان کی شاندار خدمات پر دیا جاتا ہے۔ یہ ایوارڈ 13ویں صدی کے شاعر سنت نام دیو کی انسانی تعلیمات کے فروغ کے اعتراف میں دیا جاتا ہے۔ملک کے موجودہ سیاسی منظر نامے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عبداللہ نے کہا، “ہندوستان ایک تکثیری ملک ہے، تمام برادریوں کو متحد ہو کر رہنا چاہیے۔ تاہم، کچھ رہنما برادریوں کے درمیان پھوٹ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں، جو کہ بدقسمتی کی بات ہے۔”نفرت کی سیاست ہندوستان کی ترقی کے لیے خطرناک ہے۔ کوئی بھی مذہب دوسرے مذاہب کے لیے نفرت کی تبلیغ نہیں کرتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک فرد غلط ہو سکتا ہے لیکن مذہب کبھی غلط نہیں ہو سکتا۔اپنی مبارکباد کا جواب دیتے ہوئے ستیہ پال ملک نے کہا کہ حکام کو یہ نہیں سوچنا چاہئے کہ کسان احتجاج کو معطل کرنے کے بعد اپنے موقف سے پیچھے ہٹ گئے ہیں۔ کسانوں نے اپنی جانوں سے کھیلنے والے سیاستدانوں کو اصل جگہ دکھا دی ہے۔اے ایس دولت نے بھی خطاب کیا۔
بھارت کو صرف محبت بچا سکتی ہے
