سری نگر// جموں وکشمیر کی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ہند و پاک ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم اوز) کے فیصلے کہ ’دونوں ممالک 2003 کے فائر بندی معاہدے پر عمل درآمد کریں گے‘ کا خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ’ڈی جی ایم اوز کا سرحد پر فائر بندی معاہدے پر عمل درآمد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرنے کے فیصلے کا دل و جان سے خیرمقدم کرتی ہوں۔ اس فیصلے سے سرحدی آبادی کو بڑی حد تک راحت نصیب ہوگی۔ وسیع تفہیم کے لئے سرحدوں پر قیام امن پہلا ضروری قدم ہے اور مجھے یقین ہے کہ سرحدوں پر قیام امن قائم ہوگا‘۔ واضح رہے کہ ہند و پاک کے ڈی جی ایم اوز نے گذشتہ شام ہاٹ لائن پر بات چیت کی جس کے دوران دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی معاہدے پر عمل کرنے پر اتفاق ہوا۔ یہ بھی اتفاق ہوا ہے کہ دونوں ہی طرف مستقبل میں جنگ بندی کی خلاف ورزی نہیں کریں گے۔ ہندوستانی فوج کے مطابق یہ بات چیت پاکستان کے فوجی آپریشن ڈائریکٹر جنرل کی پہل پر منگل کی شام چھ بجے ہوئی۔ پاکستان کی جانب سے جنگ بندی معاہدے کی تجویز رکھی گئی جسے ہندوستان نے قبول کرلیا۔ دونوں فریقوں نے طے کیا کہ کسی بھی مسائل کو ہاٹ لائن اور فلیگ میٹنگ جیسے بات چیت کے موجودہ ذرائع سے حل کیا جائے گا۔ سرکاری اعداد وشمار کے مطابق جموں وکشمیر میں پاکستان کے ساتھ لگنے والی بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر رواں برس سرحدی شلنگ کی وجہ سے 44 لوگ مارے گئے جبکہ سینکڑوں کی تعداد میں لوگ زخمی ہوئے۔ مہلوکین میں 18 سیکورٹی فورس اہلکار بھی شامل ہیں۔ ان اعداد وشمار کے مطابق اس سال اب تک پاکستان نے 1200 سے زائد بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔ یہ بات یہاں قابل ذکر ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان 1999 ء کے تنازعے کے بعد سنہ 2003 میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا۔ تاہم جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود سرحدوں پر فائرنگ کے واقعات پیش آتے رہے۔ یو این آئی