واشنگٹن //بھارت کے خصوصی ایلچی برائے امریکہ ہرش وردھن شرنگلا نے ہندپاک مملکتوں کے درمیان کسی بھی مذاکراتی عمل کو خارج از امکان قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب تک پاکستان اپنی سرزمین سے دہشت گردانہ سرگرمیوں کی حمایت بند نہیں کرتاتب تک کوئی بھی بات چیت ممکن نہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ جنوبی ایشیائی خطے میں دونوں ممالک کے درمیان مستحکم رشتوں کو یقینی بنانے اور امن کی بحالی کے لیے پاکستان کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ بھارتی ایلچی کا کہنا تھا کہ ’بھارت پاکستان کیساتھ کوئی بھی مذاکرات نہیں کریگا جب تک پاکستان دہشت گردوں کی حمایت سے متعلق اپنی قومی پالیسی کو ترک نہیں کرے گا‘‘۔ہرش وردھن شرنگلا نے ان باتوں کا اظہار ملک میں بھاجپا کی دوبارہ ناقابل جیت کے بعدامریکہ میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت کے دوران کیا۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے اپنی سرزمین سے بھارت مخالف سرگرمیوں کو جاری و ساری رکھنے کو اپنی قومی پالیسی بنائی ہے جس کے نتیجے میں بھارت کو اس سب کا خمیازہ بھگتنا پڑرہا ہے۔ بھارتی حکومت کبھی بھی اس طرح کی جارحیت کا سوچ بھی نہیں سکتی اور نہ ہی ملکی عوام حکومت کو دہشت گردانہ سرگرمیوں کیلئے منڈیت فراہم کرسکتی ہے۔بھارت پاکستان مستقبل سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں بھارتی ایلچی کا کہنا تھا کہ ہمیںمحسوس کرتے ہیں جونہی پاکستان اپنے سیاسی مفادات کی تکمیل کی خاطر دہشت گردی کو ترک کرے گا تو بھارت بھی کئی قدم آگے بڑھ کر بہتر رشتوں کی بحالی کیلئے ٹھوس اقدامات اُٹھائیگا۔’’میں سمجھتا ہوں کہ ہر بھارتی پاکستان کیساتھ دوستانہ رشتوں کے قیام کا خواہش مند ہے۔ آپ بنگلہ دیش ، نیپال، بھوٹان، سری لنکا، مال دیو اور افغانستان جیسے ممالک کے ساتھ ہمارے رشتوں کا مشاہدہ کرسکتے ہیں۔ہمارے ایک دوسرے کیساتھ عمدہ رشتے ہیں۔