کولکتہ//ہندستانی کرکٹ ٹیم جمعرات سے یہاں ایڈن گارڈن میں شروع ہونے جارہی سیریز کے پہلے گھریلو ٹسٹ میں جیت حاصل کرنے کے ارادے سے اترے گی ۔ہندستان نے سری لنکا کے خلاف اس کی زمین پر اسی سال ٹسٹ، ون ڈے ، ٹوئنٹی-20 میں اس کا صفایا کرتے ہوئے لگاتار نو میچ جیتے تھے اور جمعرات کو کولکتہ میں شروع ہونے والئے ٹیسٹ میں جیت اس کی سری لنکا کے خلاف مسلسل 10 ویں جیت ثابت ہوسکتی ہے۔ ہندستانی ٹیم کو پہلے ہی سری لنکا کے خلاف جیت کا دعویدار مانا جارہا ہے ۔ حالانکہ وہ کسی بھی الٹ پھیر سے بچنے کو کوشش کرے گی تاکہ اس کی ٹسٹ رینکنگ پر بھی کوئی اثر نہ ہو۔سری لنکائی ٹیم گزشتہ وقت سے تبدیلی کے دور سے گزر رہی ہے اور اس کا اثر اس کی کارکردگی اور صورتحال پر صاف نظر آرہا ہے ۔ سری لنکا نے سال 2009 میں آخری بار ہندستان کا دورہ کیا تھا اور اس وقت موجودہ کپتان وراٹ کوہلی نے اپنا پہلا ٹسٹ تک نہیں کھیلا تھا۔ 8 سال بعد اس دورے میں ہندستانی ٹیم کی جانب سے ایشانت شرما، مرلی وجے اور سری لنکا میں رنگنا ہیرات اور اینجیلو میتھیوز کی موجودگی ٹیم کا حصہ ہے ۔ سال 2009 کی ٹسٹ سیریز کے بعد سے سری لنکا نے ہندستان میں 16 مقررہ اوور میچ کھیلے ہیں جن میں 12 میں اسے شکست ہوئی ہے اور صرف تین میچوں میں اسے فتح حاصل ہوئی ہے ۔ دوسری جانب ہندستان نے تینوں فارمیٹ میں 31 میچ جیتے ہیں ۔ ان اعدادوشمار کی بنیاد پر ہندستان کا پلڑا بھاری مانا جاسکتا ہے ۔ہندوستانی ٹیم کی تقریباً سبھی ٹیموں کے خلاف بہترین کارکردگی اور اس کی جیت نے بھی وراٹ اینڈ کمپنی کی خود اعتمادی میں کافی اضافہ کیا ہے ۔ دنیا کی نمبر ایک ٹسٹ ٹیم کے ٹسٹ کے ماہر کھلاڑیوں روی چندر اشون، مرلی ، رویندر جڈیجہ، ایشانت شرما پھر سے طویل فارمیٹ میں جلوا دکھانے کے لئے تیار ہیں۔وہیں روہت شرما نے ایڈن گارڈن پر ہی نومبر 2014 میں 264 رن کی دوہری سنچری والی اننگز کھیلی تھی اور وہ ایک بار پھر اسی طرح کے کارنامے کو دہرانے کی کوشش کریں گے ۔ اس کے علاوہ مسٹر بھروسے مند اجنکیا رہانے ، کپتان وراٹ ، شیکھر دھون، مرلی وجے ، بلے بازی آرڈر کی مضبوط کڑی ہیں جبکہ گیند بازی میں اسپنروں میں دونوں ماہروں اشون اور جڈیجہ کی جوڑی پر پھر سے سبھی کی نگاہیں لگی ہیں۔تیز گیند بازوں میں محمد شمی اور امیش یادو اہم ہیں جو اوپننگ کی تیاریوں میں سنجیدگی سے شامل ہیں اور نیٹ پر بھی انہوں نے اس کے لئے سخت پریکٹس کی ہے ۔ حالانکہ جہاں بلے بازی میں ٹیم کے پاس بہترین پول ہے وہیں کپتان وراٹ اور کوچ روی شاستری کے لئے یہ سردرد بھی بن سکتا ہے ۔ لوکیش راہل اور دھون کے علاوہ چتیشور پجارا اور مرلی بھی اپنے اپنے حساب سے پریکٹس میں مصروف ہیں۔ اوپننگ میں یقینی طور پر مرلی ٹیم کی پسند سمجھے جارہے ہیں جو جولائی۔ اگست میں ہوئے لنکا دورے پر ٹیم سے باہر رہے تھے ۔مرلی کی چوٹ کے سبب ہی دھون کو ٹسٹ میں موقع ملا تھا جسے انہوں نے ہاتھوں ہاتھ لیا اور دو سنچریوں سمیت 358 رن بناکر مین آف دی سیریز رہے تھے ۔ وہیں روہت، مرلی اور دھون کے ساتھ راہل بھی اوپننگ کے اچھے متبادل ہیں۔ ایسے میں ایک بار پھر ٹیم انتظامیہ کے لئے بلے بازی کے آرڈر کا طے کرنا سر درد بن سکتاہے ۔اگر دیکھا جائے تو پچیس سالہ راہل کپتان کے پسندیدہ بلے بازوں میں سے ایک ہیں۔ حالانکہ انہیں مسلسل چوٹوں کے مسئلے کا سامنا ہے ۔ لیکن اس کے باوجود انہوں نے گزشتہ ڈیڑھ برس میں 14 ٹسٹ کھیلے ہیں جن میں 57.15 کے اوسط سے 1086 رن بنائے ہیں اور ان میں سے 10 ٹسٹوں میں ہندوستانی ٹیم کی جیت میں ان کا اہم تعاون بھی رہا ہے ۔دوسری جانب سری لنکائی ٹیم نے کبھی بھی ہندوستان میں ٹسٹ نہیں جیتا ہے اور وہ اس بڑی کامیابی کا خواب دیکھ رہی ہے ۔ اس نے ہندوستان کے ساتھ 17 میچوں میں 10 میں شکست کا سامنا کیا تھا اور سات ڈرا کھیلے تھے ۔ یہ بات دلچسپ ہے کہ سری لنکا نے 10 میں سے آٹھ ٹسٹ اننگز سے اور دو میچ 180 یا اس سے زیادہ رن کے فرق سے ہارے ہیں۔