عظمیٰ نیوز سروس
ہیرا نگر // ادھم پور لوک سبھا حلقہ کے کانگریس امیدوار چوہدری لال سنگھ نے بھاجپا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ پارٹی کے گزشتہ 10برس اقتدار میں صرف فرقہ وارانہ پالیسیوں میں ملوث رہنے میں ہی گزر گئے ہیں جبکہ زمینی سطح پر عام لوگوں کو بنیادی سہولیات ہی فراہم نہیں کی جاسکی ہیں جس کی وجہ سے عام لوگوں کو شدید مشکلات درپیش ہیں ۔کانگریس امیدوار نے راجباغ، میرپور، منگاٹیاں، چن روریاں، بن، سیسوان، چندوان، چن دتیال، چڈوال، دیالا چک، ٹلی، جسروٹہ پیلس، سے سڑک کنارے میٹنگوں اور عوامی ریلیوں کے سلسلے سے خطاب کیاجبکہ پٹیاری، میلہ، ہیرا نگر موڑ، ہیرا نگر سٹی، گورا منڈیان، کوٹہ اور چھن کھتریاں میںمذکورہ اجلاسوں کا سلسلہ ختم ہوا ۔ہیرا نگر میں ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے چودھری لال سنگھ نے کہا کہ بی جے پی جس نے 10 سال تک ملک پر حکومت کی اور صرف ووٹ بینک کی سیاست، عوام کے استحصال اور فرقہ وارانہ پالیسیوں میں ملوث رہی۔ انہوں نے لوگوں کو مذہب اور ذات پات کے نام پر تقسیم کیا کیونکہ یہ ان کی ووٹ بینک کی پالیسی کے مطابق تھا۔ چوہدری لال سنگھ نے کہا کہ وہ موجودہ ایم پی امیٹھی کے کٹھوعہ اور ادم پور میں بحث کرتا ہے اور بھول جاتا ہے کہ اس نے جموں و کشمیر کے لوگوں کو ٹول پلازہ دیا ہے، حلقے کے غریب عوام کی زمینوں کے میوٹیشنز منسوخ کر دیے گئے ہیں اور اب غریب لوگ اس زمین پر ہل نہیں چلا سکتے جو وہ آزادی کے بعد سے کر رہے تھے۔ انتخابات کے دوران موجودہ رکن اسمبلی بسوہلی کے لوگوں کو ضلع کا درجہ دینے کا مطالبہ کرنے لگتے ہیں۔ جب بی جے پی نے 370 چھین کر ریاست کی تنظیم نو کی تو موجودہ رکن پارلیمنٹ اس عرصے میں کیا کر رہے تھے؟ ۔ ہیرا نگر قصبہ میںچوہدری لال سنگھ نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اگر اقتدار میں ووٹ دیا گیا تو موجودہ انتظامی ڈھانچہ جو کہ پچھلے 10 سالوں سے گہری نیند میں ہے نہ صرف بیدار ہو گا بلکہ ان کی شکایات کا ازالہ کرنے کیلئے عوام کی دہلیز تک پہنچے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ دور حکومت میں جن مقامی ملازمین کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے ان کو عزت و احترام دیا جائے گا۔ انہوں نے اجتماع میں موجود نوجوانوں کو یقین دلایا کہ اس خطے میں جو بھی کمپنیاں کام کر رہی ہیں انہیں ترجیحی بنیادوں پر مقامی نوجوانوں کو بھرتی کرنا ہو گا۔