عظمیٰ نیوزسروس
جموں//یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ جموں کی معیشت اس وقت بی جے پی کی غلط سمجھی جانے والی پالیسیوں کی وجہ سے دباؤ کا شکار ہے، نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے ہفتہ کے روز کہا کہ عمر عبداللہ کی قیادت والی حکومت سیاحت کو مکمل طور پر استعمال کرتے ہوئے خطے کی معیشت کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔ جموں کے قریب چاروا مانسر کے دورے کے دوران ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے عبداللہ نے خطے کی بے پناہ صلاحیتوں پر زور دیا اور کہا کہ گزشتہ دہائی کے ترقیاتی دھچکے کو پلٹنا راتوں رات نہیں ہو گا۔انہوں نے کہا کہ عمر عبداللہ کی زیرقیادت حکومت نے پہلے دن سے ہی جموں خطے کی ترقی کو ترجیح دی اور اس علاقے سے کابینہ کے اہم ارکان کا تقرر کیا۔عبداللہ نے ایک جامع پالیسی پر زور دیا جس کا مقصد جموں کی سیاحت کی صلاحیت کو پوری طرح سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اس کی معیشت کو فروغ دینا ہے۔انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ جموں کی معیشت اس وقت بی جے پی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے دباؤ کا شکار ہے اور اگر اس کے منفرد سیاحتی پیشکشوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے فوری طور پر کارروائی نہ کی گئی تو اس پر خطرہ چھا جائے گا۔این سی لیڈر نے ایک اچھی ساختہ سیاحتی سرکٹ بنانے کی اہمیت پر زور دیا جس میں شیو کھوٹی، اتربیہنی-پورمنڈل، پٹنی ٹاپ، مانسر، باغ بہو، سچیٹ گڑھ بارڈر کے ساتھ ساتھ ڈوڈہ ،کشتواڑ،بھدرواہ اور کٹھوعہ کے مختلف سیاحتی مقامات بھی شامل ہیں۔انہوں نے ایک ایسے سفر نامے کی ضرورت پر زور دیا جو خطے میں طویل قیام اور معاشی سرگرمیوں میں اضافہ کی حوصلہ افزائی کرے۔انہوں نے کہا کہ “اسٹریٹجک اقدامات کو نافذ کرکے اور مانسر جھیل جیسے ان پوشیدہ جواہرات کو فروغ دے کر، ہم خطے کے لیے پائیدار اقتصادی ترقی اور خوشحالی کو یقینی بنا سکتے ہیں”۔کئی عوامی وفود نے عبداللہ سے ان کے دورے کے دوران ملاقات کی، جس میں مزید سیاحوں کو راغب کرنے کے لیے علاقے میں سیاحت کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھانے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔پارٹی کے ایک ترجمان نے کہا کہ انہوں نے 2015سے حکومت کی طرف سے توجہ نہ دینے پر مایوسی کا اظہار کیا، جس نے بجلی اور پانی جیسی بنیادی سہولیات تک ناکافی رسائی جیسے مسائل کو مزید خراب کر دیا ہے۔ترجمان نے مزید کہا کہ وفود نے جھیل اور اس کے گردونواح کی بگڑتی ہوئی حالت کی طرف بھی توجہ دلائی اور اس علاقے کو صاف کرنے اور اسے ایک اہم سیاحتی مقام میں تبدیل کرنے کے لیے فوری کارروائی پر زور دیا۔مزید برآں، انہوں نے علاقے کی طرف جانے والی سڑکوں کی خستہ حالی پر روشنی ڈالی۔