عظمیٰ نیوز سروس
جموں//نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر رتن لال گپتا نے جموں و کشمیر کیلئے بی جے پی کے منشور کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے خطہ کے لوگوں کو گمراہ کرنے اور دھوکہ دینے کے لئے تیار کردہ ’جھوٹ ‘قرار دیا۔سینئر این سی لیڈر نے شیر کشمیر بھون میں منعقدہ شمولیتی پروگرام کے دوران بات کرتے ہوئے کہاکہ کئی سیاسی تنظیموں کو چھوڑ کر لوگ نیشنل کانفرنس میں شامل ہونے کو ترجیح دے رہے ہیں ۔مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے وعدوں کا جواب دیتے ہوئے، رتن لال گپتا نے بی جے پی پر تنقید کی کہ وہ جھوٹی امیدیں دلانے کے ساتھ ساتھ اپنی دہائی کی طویل حکمرانی کے دوران اہم مسائل کو حل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ مرکز اور جموں و کشمیر دونوں میں اقتدار میں رہنے کے باوجود، بی جے پی لوگوں کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے، جس سے انہیں نقصان اٹھانا پڑا ہے۔بی جے پی کے منشور میں تضادات پر روشنی ڈالتے ہوئے،موصوف نے ’ماں سمان یوجنا‘ جیسی اسکیموں کو متعارف کرانے پر سوال اٹھایا، جس میں خاندانوں میں سب سے بڑی خواتین کو سالانہ 18,000 روپے کی پیشکش کی جاتی ہے جبکہ پارٹی کے دور میں اس طرح کی کوئی پہل نہیں کی گئی تھی۔ انہوں نے بی جے پی پر خواتین، بزرگ شہریوں اور پسماندہ طبقات کو نظر انداز کرنے کا بھی الزام عائد کیا گیا ۔رتن لال نے جموں و کشمیر میں بی جے پی کی ملازمتوں کو سنبھالنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بے شمار خالی آسامیاں ہونے کے باوجود انہیں بھرنے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی۔انہوں نے نشاندہی کی کہ جموں و کشمیر میں سینکڑوں سرکاری اسکولوںمیں سٹاف کی قلت کی وجہ سے طلباء کو معیاری تعلیم ہی دستیاب نہیں ہے ۔این سی لیڈر نے خطے میں امن لانے کے دعووں کے باوجود دہشت گردی پر قابو پانے میں بی جے پی کی ناکامی پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔اس دوران کئی کارکن پارٹی میں شامل ہوئے جن میں تلک راج سابق جنرل سکریٹری، بلاور، سریندر کمار سابق بورڈ ممبر ایس سی سیل، دھرم کوٹ بلاور، دیویندر سنگھ سماجی کارکن، وکرم سنگھ سماجی کارکن اور رمیش گپتا سماجی کارکن شامل ہیں۔