عظمیٰ نیوز سروس
جموں //وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر میں امن و امان معمول پر لانے کے لئے مخلصانہ کوششیں کیں اور خطے کے تمام طبقات کے درمیان بھائی چارے کو مضبوط کیا۔ مودی حکومت کی طرف سے کی گئی کوششیں اعتماد سازی کے اقدامات پر منحصر تھیں جن میں بنیادی سطح کی ترقی، انفرادی مسائل کو حل کرنا، مختلف بڑے ترقیاتی پروجیکٹوں کو دینا اور ساتھ ہی ساتھ متعدد عوامی فلاحی اسکیمیں شروع کرنا جن سے ضرورت مند افراد کو براہ راست فائدہ پہنچانا شامل ہے۔ان خیالات کا اظہار بھاجپایوٹی صدر رویندر رینہ نے جموں میں دیگرپارٹی لیڈران کیساتھ منعقدہ ایک اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے کیا ۔موصوف نے مختلف اقدامات کے ذریعے ضرورت مند آبادی کی خدمت اور ان کی بہتری کیلئے مودی حکومت کے عزم کی بات کی۔ انہوں نے اصرار کیا کہ مودی حکومت نے ہمیشہ ’انتودیا‘ کے اصول پر کام کیا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ پسماندہ طبقے میں رہنے والے سب سے زیادہ نظر انداز کئے گئے فرد کو جو بہتر تعلیم، خوراک، مکان، پانی یا دیگر سہولیات سے محروم ہیں، کو فوائد اور تمام بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔اس دوران پارٹی لیڈران میں آشیش سود، سہ پربھاری، جے اینڈ کے بی جے پی، اشوک کول، جنرل سکریٹری (تنظیم)، کویندر گپتا، سابق نائب وزیر اعلی، ڈاکٹر دیویندر کمار منیال، جنرل سکریٹری، سنیل پرجاپتی، او بی سی مورچہ کے صدر اور راش پال ورما، نیشنل سکریٹری او بی سی مورچہ و دیگرلیڈران بھی موجود تھے ۔آشیش سود نے میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مختلف عوامی بہبود کی اسکیموں پر توجہ مرکوز کی، جو مودی حکومت کی طرف سے شروع کی گئی ہیں۔ انہوں نے پی ایم وشوکرما یوجنا پرروشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس سکیم کا اصل مقصد چھوٹی تجارت کرنے والے افراد کو فائدہ پہنچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم وشوکرما اسکیم کے تحت پہلی بار اٹھارہ روایتی تجارتوں کا احاطہ کیا جائے گا، جس سے ہندوستان بھر کے دیہی اور شہری علاقوں کے کاریگروں اور دستکاروں کو مدد ملے گی۔اشوک کول نے میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے ’بوتھ جنا سمواد ابھیان‘، ’وکست بھارت ابھیان‘ سمیت جاری پروگراموں پر تبادلہ خیال کیا۔