عظمیٰ نیوز سروس
رتنو چک (جموں)//اپنی پارٹی صدر سید الطاف بخاری نے اتوار کے روز کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں امپورٹڈ(درآمد شدہ )حکومت لوگوں کے لئے بدحالی کا باعث بنا ہے جس نے ترقی نہیں کی ہے اور بیرونی لوگوں کے ذریعہ وسائل پر قبضہ کیا ہے۔ایک روزہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے الطاف بخاری نے کہا کہ ’’جموں موجودہ حکومت اور خاص طور پر بی جے پی سے سخت مایوس ہے کیونکہ وہ جموں و کشمیر سے خصوصی حیثیت کے خاتمے سے پہلے جو وعدہ کیا تھا اسے پورا کرنے میں ناکام رہی ہے‘‘۔احترام کے نشان کے طور پر، بخاری نے اتحاد اور لچک پر زور دیتے ہوئے کنونشن کے دوران 26/11 کے متاثرین کو دِلی خراج عقیدت پیش کیا۔ بخاری نے ممتاز کاروباری شخصیت وشال نارانیہ اور ان کے حامیوں کو پارٹی میں خوش آمدید کہا۔ انہوں نے کہا’’بی جے پی نے دفعہ370 اور 35A کو وسیع ترقی، روزگار کی راہ میں رکاوٹ قرار دیا تھا۔ اس نے لوگوں کو یہ بھی یقین دلایا تھا کہ خصوصی درجہ کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں وسیع تر صنعتی ترقی کے لیے سرمایہ کاری کی جائے گی تاکہ روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔ تاہم، آج تک ایسا کچھ نہیں ہوا ہے،‘‘ ۔انہوں نے کہا، خاص طور پر باہر کے لوگوں نے جموں میں وسائل اور تجارت پر قبضہ کر لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مقامی آبادی اپنے آپ کو دھوکہ دہی کاشکارمحسوس کرتی ہے کیونکہ شراب، اور ٹھیکیدار مافیا حکومتی اہلکاروں کے تعاون سے سرگرم عمل ہے۔ انہوں نے کہا’’ان اہلکاروں کو جموں و کشمیر میں بھی ’امپورٹ ‘کیا گیا ہے حالانکہ وہ زمینی حقیقت کو نہیں جانتے ، اور ان سرکاری افسران کا مقامی آبادی سے بھی کوئی تعلق نہیں ہے اور وہ اپنے ان اقدامات یعنی تجاوزات کے خلاف مہم ، شراب کی دکانوں میں تیزی، قدرتی وسائل کا استحصال، نجی ملازمتوں اور کاروباری شعبے پر قبضہ کے لیے بدنام ہو چکے ہیں جو مکمل طور پر عوام دشمن ہیں،‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ ’’ماضی میں جموں و کشمیر میں ایسی صورتحال کبھی نہیں دیکھی گئی جہاں مقامی آبادی کو مکمل طور پر نظرانداز کیا گیا ہو اور سرکاری اور نجی شعبے میں باہر کے لوگوں کی حوصلہ افزائی کی گئی ہو۔‘‘انہوں نے کہا کہ’’سرکاری افسران کا کوئی احتساب نہیں ہے کیونکہ جموں و کشمیر میں کوئی منتخب حکومت نہیں ہے اور بغیر کسی وجہ کے جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کا اعلان نہیں کیا جا رہا ہے جو کہ بہت بدقسمتی کی بات ہے اور اس نے اپنی حکومت کو منتخب کرنے کا عوام کا جمہوری حق چھین لیا ہے‘‘۔انہوں نے مزیدکہا کہ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کیا جانا چاہئے اور اسمبلی انتخابات بلاتاخیر کرائے جانے چاہئیں کیونکہ لوگوں میں حکومت کے خلاف غصہ پھیل رہا ہے جسے جمہوری نظام کی بحالی کے ذریعے دور کرنے کی ضرورت ہے۔