ادھم پور//اپنی پارٹی یوتھ ونگ نے جموں وکشمیر میںبڑھتی بے روزگاری کیخلاف کل دھر سڑک بلاک کر کے دھرنا دیا۔ احتجاج کا اہتمام ضلع صدر اودھم پور ہنس راج ڈوگرہ کی قیادت میں یوتھ ونگ ضلع ٹیم نے کیاتھا ۔ ضلع یوتھ صدر اجیت شرما کے زیر اہتما م منعقدہ دھرنے کی قیادت یوتھ ونگ ریاستی نائب صدر رقیق احمد خان کر رہے تھے۔ عوام کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے مظاہرین دھر روڈ پر جمع ہوئے اور حکومت کی نوجوان مخالف پالیسیوں کے خلاف نعرے بازی کی جس کی وجہ سے نوجوان بے یارو مددگار ہیں اور اُن کے لئے کوئی روزگار پالیسی بھی نہیں۔ اپنے خطاب میں ضلع صدر اودھم پور ہنس راج ڈوگرہ نے کہاکہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ جموں وکشمیر میں انتخابی عمل کی بحالی کے لئے کچھ نہیں کیاگیا جس کا خطہ کے لوگ بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔ لوگ وزیر اعظم نریندر مودی کے دورے سے پر اُمید تھے کہ وہ ریاستی درجہ کی بحالی یا جلد انتخابات کرانے کے حوالے سے کوئی اعلان کریں گے لیکن کچھ بھی نہ کیاگیا۔ انہوں نے کہاکہ ترقیاتی کام تعطل کا شکار ہیں اور عوامی مسائل کو حل کرنے میں بیروکریسی ناکام رہی ہے۔ اودھم پور کے دیہی علاقہ جات میں لوگ سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں جوکہ آج بھی پینے کے صاف پانی، سڑک رابطہ، صحت وترقی جیسے بنیادی مسائل سے جوجھ رہے ہیں۔ اس دوران رقیق احمد خان نے کہا کہ’’نوجوان اپنے مستقبل کو لیکر غیر محفوظ ہیں جس کے پاس روزگار کی کوئی گنجائش نہیں کیونکہ بے روزگاروں کے مسائل حل نہیں ہوتے۔ ریاستی درجے کی بحالی اور اسمبلی انتخابات کے انعقاد کے اعلان سے لوگوں میں امید پیدا ہوئی تھی۔ تاہم ایسا لگتا ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگ حکومت کے خیال میں نہیں آتے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری محکموں میں خالی اسامیاں ہزاروں خالی آسامیوں کو متعلقہ ریکروٹمنٹ ایجنسیوں کو ریفر نہیں کر سکے۔بے روزگار نوجوانوں کو امیدیں تھیں لیکن انہیں یقین دہانیوں اور محض اعلانات سے بے بس کر دیا گیا۔ ریاست کی بحالی، انتخابات کے انعقاد یا جموں و کشمیر کے دونوں خطوں کی طرف سے مانگی جانے والی کسی بھی چیز کا حوالہ نہیں دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ’اگر حکومت نوجوانوں کو نظر انداز کرتی رہی اور بڑھتی ہوئی بے روزگاری پر کوئی توجہ نہیں دیتی تو اپنی پارٹی کا یوتھ ونگ حکومت کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کے لئے سڑکوں پر آئیں گے ۔ضلع ادھم پور کے یوتھ ونگ کے صدر اجیت شرما نے بھی ضلع کے نوجوانوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کیا جنہیں کئی علاقوں میں میلوں پیدل سفر کرنا پڑتا ہے یا اپنے تعلیمی اداروں تک پہنچنے کے لیے گاڑیوں کے ذریعے سفر کرنا پڑتا ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ تعلیمی نظام بہت خراب ہے اور اب سرکاری ملازمتوں کا کوئی آپشن نہیں ہے۔ نوجوان پریشانی میں ہیں اور انہوں نے وزیر اعظم کے دورے سے اپنی امیدیں وابستہ کر لی تھیں لیکن اس نے انہیں مایوس بھی کیا۔ ایسا لگتا ہے کہ حکومت ہند اسمبلی انتخابات کرائے بغیر جموں و کشمیر کے معاملات کو ریموٹ کنٹرول کے ذریعے چلانا چاہتی تھی۔انہوں نے کہا کہ ہائی وے کو چوڑا کرنے اور ریلوے کے منصوبوں میں مصروف کمپنیوں میں مقامی نوجوانوں کو نوکریوں سے محروم کیا جا رہا ہے۔ جموں و کشمیر سے باہر کے لوگوں کو ملازمت دی جا رہی ہے اور مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع کے باوجود بے روزگار چھوڑ دیا جا رہا ہے۔بعدازاں حکام موقع پر پہنچے ، جنہوں نے یقین دلایاکہ وہ اُن کے مسائل کو متعلقہ اعلیٰ حکام تک پہنچائیں گے، جس کے بعد مظاہرین نے دھرناختم کیا۔