شاہد ٹاک
شوپیان //پہاڑی ضلع شوپیان کے امام صاحب علاقے میں خونریز تصادم آرائی میں 4مقامی ملی ٹینٹ جاں بحق ہوئے۔پولیس نے بتایا کہ انہیں بڈی گام(نولائی پوشواری) امام صاحب نامی گائوں میں ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع ملی جس کے بعد بعد دوپہر قریب2 بجے گائوں کا محاصرہ کیا گیا اور مکمل ناکہ بندی کر کے تلاشی کارروائی شروع کی گئی۔ پولیس نے مزید بتایا کہ ملی ٹینٹ مخالف آپریشن کیلئے44آر آر اور بعد میںسی آر پی ایف 14بٹالین کی خدمات بھی حاصل کی گئیں۔پولیس کا مزید کہنا ہے کہ تلاشی آپریشن کے آغاز پر ہی ملی ٹینٹوں نے سیکورٹی فورسز پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے بعد طرفین کے درمیان جھڑپ شروع ہوئی جس میں پہلے 2ملی ٹینٹ مارے گئے۔پولیس کا مزید کہنا تھا کہ قریب2بجکر 50منٹ سے فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوا جو کافی دیر تک جاری رہا۔پولیس نے مزید بتایا کہ فائرنگ کے تبادلے میں مجموعی طور پر 4ملی ٹینٹ جاں بحق ہوئے جن کی بعد میں عاقب فاروق ٹھوکر ولد فاروق احمد اور وسیم احمد ٹھوکر ولد عبدالغنی ٹھوکر ساکن ہف کڈی زینہ پورہ،فاروق احمد بٹ ولد عبدالاسلام بٹ اور شوقین احمد میر ولد محمد عبداللہ میر ساکنان سوگن زینہ پورہ کے بطور ہوئی۔ ہف کڈی اور سوگن نامی دو دیہات کی دوری آپس میں آدھ کلو میٹر ہے۔پولیس کے مطابق مہلوک ملی ٹینٹوں کا تعلق کالعدم تنظیم ایل ای ٹی سے تھا۔پولیس نے بتایا کہ بڈی گام وہی گائوں ہے جہاں 5مئی 2018کو گاندربل کے پروفیسر رفیع، معروف ملی ٹینٹ کمانڈر صدام پڈر،کمانڈر بلال مولوی اور توصیف شیخ کے علاوہ عادل ٹھوکر جھڑپ کے دوران جاں بحق ہوئے تھے۔
آئی جی پی
آئی جی پی کشمیر وجے کمارنے کہا کہ مہلوک ملی ٹینٹ پلوامہ کے شوپیاں اور ملحقہ علاقوں میں سرگرم تھے۔ وہ بیرونی مزدوروں پر حملوں سمیت 6 ملی ٹینٹوں کے جرائم میں ملوث تھے۔ عاقب فاروق ٹھوکر جے کے برانچ ٹی پی مورن چوک سے 12 بور رائفل چھیننے میں ملوث تھا جس میں ٹہاب کا بینک گارڈ عبدالحمید وانی زخمی ہوگیا تھا۔ وہ پولیس سٹیشن لتر کے کیس ایف آئی آر 25/2022 اور/2022 26 میں بھی شامل تھا جس میں ڈرائیور دیراج دت ساکن پٹھان کوٹ اور کلینر سریندر سنگھ اور سونو شرما، دونوں پٹھانکوٹ کے رہائشی بالترتیب نوپورہ اور یاڈر پر حملہ کیا گیا تھا ۔ آئی جی پی نے کہا کہ پلوامہ کے اعجاز کی تلاش جاری ہے اور انہیں جلد ہی بے اثر کر دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ عاقب امسال 10مارچ کو، فاروق 17مارچ کو لاپتہ ہوئے تھے جبکہ وسیم9اپریل اور شوکت 3اپریل کو ملی ٹینٹوں کی صف میں شامل ہوئے تھے۔
آئی جی پی کشمیر نے بغیر کسی نقصان کے کامیاب انسداد دہشت گردی آپریشن کرنے پر مشترکہ فورسز کو مبارکباد دی۔انکاؤنٹر کے مقام سے مجرمانہ مواد، اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا۔ برآمد ہونے والے تمام سامان کو مزید تفتیش کے لیے کیس ریکارڈ میں لے لیا گیا ہے۔اس سلسلے میں قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔ لوگوں سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ اس وقت تک پولیس کے ساتھ تعاون کریں جب تک کہ انکاؤنٹر کے مقام پر موجود علاقے کو مکمل طور پر صاف نہیں کیا جاتا اور تمام دھماکہ خیز مواد، اگر کوئی ہے تو اس سے پاک کر دیا جاتا ہے۔دریں اثناء جب آپریشن جاری تھا، کچھ شرپسندوں نے سوشل میڈیا پر کنی پورہ شوپیاں میں کچھ فوجی اہلکاروں کے پتھراؤ/زخمی ہونے سے متعلق گمراہ کن معلومات شیئر کیں۔ شیئر کی گئی خبریں سراسر بے بنیاد ہیں۔